تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’بابر اعظم کو دوستیاں چھوڑ کر بہت کچھ سیکھنا پڑے گا‘

کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے ٹیم اچھی ہے بس بابر اعظم کو کپتانی اچھی کرنا ہوگی، انہیں دوستیاں چھوڑ کر بہت کچھ سیکھنا پڑے گا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد دو مزید ورلڈ کپ بھی آرہے ہیں، ہمارے ملک میں کھلاڑیوں پر عجب تنقید کی جاتی ہے، لڑکے سلیکٹ کرلیے گئے اب ان کو سپورٹ کرنا چاہیے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ ہمارے ہاں کھلاڑیوں پر بلاوجہ تنقید کی جاتی ہے لیکن حل کوئی نہیں بتاتا، ضرورت ہے تو 10 اکتوبر سے پہلے پوری ٹیم تبدیل کرسکتے ہیں لیکن میرے خیال میں سلیکٹ کیا گیا اسکواڈ بہترین ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے کہنے پر ٹیم کا انتخاب نہیں کرسکتے، سرفراز 2 سال سے ٹیم کے ساتھ ہیں لیکن اچھا نہیں کھیل رہے ان کے مقابلے میں رضوان کی پرفارمنس اچھی ہے۔

وسیم اکرم نے خوشدل شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خوشدل شاہ جیسے لڑکے یو اے ای کی پچز کو سمجھتے ہیں، آصف علی کا بھی پی ایس ایل میں اسٹرائیک ریٹ 170 سے زائد ہے۔

سابق کپتان نے کہا کہ شعیب ملک کا بہترین کرکٹ مائنڈ ہے لیکن ہر چیز کا وقت ہوتا ہے، مڈل آرڈر ہمارا مسئلہ تھا ہمارے پاس پاور ہٹر نہیں تھا، اعظم خان اور آصف علی پاور ہٹر کی صورت میں ٹیم میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑی کو دو ہدایات دی جاتی ہیں کھل کر کھیلو آؤٹ نہ ہو، ٹیم میں اگر تجربہ کار بولر چاہیے تو محمد عامر ہیں ان کی کارکردگی بھی بہترین ہے۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ جاوید میانداد بہترین کرکٹ سمجھتے ہیں لیکن آج کل اس سے جڑے نہیں ہیں، وہ بورڈ میں بطور کنسلٹنٹ یا ڈائریکٹر آسکتے ہیں، بطور کوچ ایسا کرکٹر چاہیے جو دس سال سے کرکٹ سے جڑا ہو۔

Comments

- Advertisement -