اشتہار

بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پنجاب اسمبلی میں بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی گئی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فوری اٹھایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروا دی گئی، قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی۔

قراداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان آسام میں نہتے مسلمانوں کو قتل کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے، بھارتی فوج اور بھارتی میڈیا کے نمائندوں نے مسلمانوں کو شہید کیا۔ پاکستان کے عوام میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

- Advertisement -

متن کے مطابق بھارت میں مسلمان غیر محفوظ ہو کر رہ گئے ہیں۔

قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ معاملے کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فوری اٹھایا جائے، اقوام متحدہ بھارت کو پابند کرے کہ مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

یاد رہے کہ آسام کے ضلع درانگ کے علاقے سیپا جھار میں جمعرات کو سینکڑوں مسلح پولیس اہلکار ایک بستی خالی کرانے کے لیے معمور کیے گئے تھے۔ جھونپڑیوں پر مشتمل اس بستی کے ہزاروں لوگوں نے زمین خالی کرانے کی اس مہم کے خلاف مزاحمت کی تھی اور اس موقع پر پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت صدام حسین اور شیخ فرید کے نام سے ہوئی ہے۔

اس تصادم سے متعلق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہاتھ میں کیمرا لیے ایک شخص ہلاک ہونے والے شخص کی لاش پر کود رہا ہے۔ بعد میں سامنے آنے والی اطلاعات کے بعد معلوم ہوا کہ کودنے والا شخص ایک مقامی فوٹوگرافر ہے جس کی خدمات ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کو ریکارڈ کرنے کے لیے حاصل کی تھیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں