اشتہار

شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت، روس نے ایران کی حمایت کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

ماسکو: شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت کے لیے روس نے ایران کی حمایت کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق روس چاہتا ہے کہ ایران کو ایس سی او میں مستقل رکنیت ملے، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی حکومت شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتی ہے۔

سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ نہ صرف روس بلکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بیش تر ممالک اس تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔

- Advertisement -

خیال رہے کہ رواں سال شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی روس کو دی گئی، اور جون میں ماسکو کی میزبانی میں ایس سی او کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا تھا۔

فی الوقت ایران، افغانستان اور بیلاروس شنگھائی تعاون تنظیم میں نگراں رکن ممالک کی حیثیت سے موجود ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے، جسے شنگھائی میں 2001 میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا تھا۔

یہ تمام ممالک شنگھائی فائیو کے اراکین تھے، سوائے ازبکستان کے، جو 2001 میں اس تنظیم شامل ہوا، تب اس تنظیم کا نام بدل کر شنگھائی تعاون تنظیم رکھا گیا، اور 10 جولائی 2015 کو اس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں