تازہ ترین

چوبیس گھنٹوں میں‌ صرف تین بار گیس کی فراہمی، حماد اظہر کا بیان

اسلام آباد: موسم سرما میں گیس بحران اور اس سے پہلے گیس کی قلت کے حوالے سے سینیٹ اجلاس میں گرما گرم بحث ہوئی، جس کے جواب میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ حکومت ناشتے ، دوپہر اور رات کے کھانے کے وقت گیس فراہمی یقینی بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے سندھ کو گیس کی کم فراہمی پر نقطہ اعتراض اٹھایا اور ایوان میں کہا کہ ’نئے پاکستان مین کھانا پکانا تو دور کی بات انڈا فرائی کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے پیش گوئی کی کہ سردیوں میں گیس کا بدترین بحران آرہا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

شیری رحمان نے سوال اٹھایا کہ ایل این جی کارگو بڑا اسکینڈل ہے، جس سے ملک کو دس ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا مگر نیب اس کی تحقیقات نہیں کررہا۔ پی پی رہنما نے کہا کہ سندھ میں گیس کی پیداوار ہوتی ہے مگر آئینی طور پر سندھ کو گیس میں بھی اُس کا حصہ نہیں دیا جارہا جبکہ پورے ملک میں سندھ کی گیس استعمال ہورہی ہے۔

شیری رحمان کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہار نے کہا کہ ’اتنی گیس ہوگی کہ انڈا فرائی ہوجائے گا، حکومت ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے لیے گیس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ہفتے میں تین بار گیس کی فراہمی کے حوالے سے خبر سراسر غلط اور بے بنیاد ہے، سندھ سے صرف 38 فیصد گیس حاصل ہوتی ہے، جس کا کثیر حصہ صوبہ خود استعمال کرلیتا ہے،اگر یہی صورت حال رہی تو آنے والے برسوں میں گیس لینے والا صوبہ بن جائے گا۔

Comments

- Advertisement -