تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

دنیا کی قدیم ترین گندم صحت کے لیے کتنی مفید؟

گندم ہماری روزانہ خوراک کا بنیادی اور لازمی حصہ ہے، لیکن کیا آپ گندم کی قدیم ترین قِسم کے بارے میں جانتے ہیں؟

فارو مونوکوکم دنیا میں گندم کی قدیم قسم سمجھی جاتی ہے، یہ دراصل ایک جنگلی قسم ہے جسے اطالوی زبان میں فارو مونوکوکم (Farro Monococcum) یا Einkorn گندم کہا جاتا ہے۔

گندم کی یہ قسم بعض علاقوں میں اب بھی کھائی جاتی ہے، اور یہ انتہائی صحت بخش ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ایک کپ فارو میں 20 فی صد فائبر (ریشہ) ہوتا ہے جو ہماری جسمانی ضرورت کے مساوی ہے۔

ماہرین خوراک کے مطابق یہ گندم غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، اس میں فائبر، میگنیشیم، وٹامن اے، بی، سی اور ای بکثرت پایا جاتا ہے، یہ بنجر اور پہاڑی ماحول میں بھی بہ آسانی اُگتا ہے۔

فارو کی بھی مختلف قسمیں دستیاب ہیں، تاہم فارو مونوکوکم سب سے قدیم ہے، یہ میسوپوٹیمیا میں 10 ہزار سال قبل پایا جاتا تھا، قدیم مصر اور رومی لشکر اسے کھاتے تھے۔

یہ زیادہ مہنگا نہیں ہوتا تھا، اس لیے سلطنت روم کے غربا بھی اسے استعمال کرتے اور مختلف اقسام کے کھانے بناتے تھے۔ اس کی کاشت بھی آسان تھی، اور اس کے لیے کیمیائی کیڑے مار ادویات یا کھاد کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔

پکے ہوئے فارو کا ذائقہ جَو جیسا ہوتا ہے، گندم کی یہ قِسم دیکھنے میں بھی جو جیسی ہی لگتی ہے، لیکن سخت ہونے کی وجہ سے اسے چبانا آسان نہیں ہوتا اور یہ سوختہ چینی کی طرح ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -