تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

یورپ جانے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے

منسک: بیلاروس میں مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے ہیں، بیلاروس حکام نے انھیں پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد سے پیچھے دھکیل کر شدید سردی میں بے آسرا چھوڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے انسانی حقوق حکام نے پولینڈ – بیلاروس سرحد پر تارکین وطن کی ‘خطرناک’ صورت حال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پر بے آسرا لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

بیلاروس میں جمعرات کے روز حکام نے تارکین وطن کو پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد سے پیچھے دھکیل دیا تھا، جہاں ہزاروں افراد مغربی ملکوں میں قسمت آزمائی کے لیے عارضی خمیوں میں جمع ہیں، ان تارکین وطن نے بیلاروس کی پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن پولینڈ کی سیکیورٹی فورسز نے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

تارکین وطن کی جانب سے فورسز پر پتھراؤ بھی کیا گیا، لیکن سپاہیوں نے انھیں پانی کی بوچھاڑ کرنے والی واٹر کینن کی مدد سے پیچھے دھکیلا۔

رپورٹس کے مطابق اگست کے بعد سے ہزاروں تارکین وطن (زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ممالک سے ہیں) بیلاروس اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں، جو یورپی یونین کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی یورپی کمشنر ڈنجا میجاٹووِچ نے کہا کہ سرحد سے ملحقہ علاقوں تک رسائی پر پابندی کے نتائج نقصان دہ ہوں گے، اس پابندی نے بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو نہایت ضروری انسانی امداد فراہم کرنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے بیلاروس میں انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے صدر الیگزینڈر لُکاشینکو کو سرحدی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا، ان کا کہنا ہے کہ لُکاشینکو نے یورپی یونین میں تارکین وطن کی بھرمار کرنے کے لیے انھیں یہاں جمع ہونے پر اکسایا ہے۔

Comments

- Advertisement -