تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کرونا کے مریضوں کے لیے خوشخبری، فائزر کی گولی حتمی نتیجے میں 90 فیصد مؤثر ثابت

نیویارک: کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے خوشخبری ہے کہ فائزر کی گولی حتمی نتیجے میں 90 فیصد مؤثر ثابت ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فائزر کی تیار کردہ کرونا وائرس گولی کے حتمی تجزیے کا نتیجہ آ گیا، فائزر کمپنی کا کہنا ہے کہ حتمی تجزیے میں COVID-19 کی گولی 90 فی صد کے قریب مؤثر ہے۔

فائزر کمپنی نے منگل کے روز کہا کہ اس کی اینٹی وائرل کووِڈ گولی کے حتمی تجزیے میں اب بھی زیادہ خطرے والے مریضوں میں اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کو روکنے میں 90 فی صد کے قریب افادیت ظاہر ہوئی ہے، اور لیب کے حالیہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ یہ دوا کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے والے Omicron ویرینٹ کے خلاف اپنی تاثیر کو برقرار رکھے گی۔

امریکی دوا ساز کمپنی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ تقریباً 1,200 افراد کے عبوری نتائج کی بنیاد پر پلیسبو کے مقابلے میں منہ کے ذریعے کھائی جانے والی دوا اسپتال میں داخل ہونے یا اموات کو روکنے میں 89 فی صد کے قریب مؤثر ہے۔ منگل کو جو اعداد و شمار بتائے گئے ان سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹرائلز میں مزید 1,000 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ٹرائل کے دوران پلیسبو وصول کرنے والوں میں 12 اموات کے مقابلے میں فائزر کی گولی کھانے والوں میں کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

فائزر کی نئی گولی کا طریقہ استعمال

کرونا وائرس کے خلاف فائزر کی یہ گولیاں پرانی اینٹی وائرل دوا ریٹوناویر (ritonavir) کے ساتھ ہر 12 گھنٹے بعد 5 دنوں تک لی جاتی ہیں۔ اور اس کا علاج بیماری کی علامات کے شروع ہونے کے فوراً بعد سے شروع ہوتا ہے۔

اگر متعلقہ حکام کی جانب سے اس گولی کے استعمال کی اجازت مل گئی تو اس گولی کو Paxlovid کے نام سے فروخت کیا جائے گا۔

منگل کے اعلان میں، فائزر نے کہا کہ اگر علامات شروع ہونے کے تین دنوں کے اندر یہ گولی دی جائے تو اسپتال میں داخل ہونے اور موت کے خطرے کو 89 فی صد تک کم کر دیتی ہے۔ اگر پانچ دنوں کے اندر دیا جائے تو خطرہ تقریباً اتنا ہی کم ہو کر 88 فی صد ہو جاتا ہے۔

فائزر نے کہا کہ پیکسلووِڈ گولی حاصل کرنے والے مریضوں میں سے صرف 0.7 فی صد ٹرائل میں داخل ہونے کے 28 دنوں کے اندر اسپتال میں داخل ہوئے، اور کوئی بھی نہیں مرا۔ اس کے برعکس، 6.5 فی صد مریض جنھوں نے پلیسبو حاصل کیا وہ اسپتال میں داخل ہوئے یا مر گئے۔

واضح رہے کہ فائزر نے دوسرے کلینیکل ٹرائل سے ابتدائی ڈیٹا بھی جاری کیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ اس علاج نے تقریباً 600 معیاری رسک والے بالغان میں اسپتال میں داخل ہونے میں تقریباً 70 فی صد کمی کی۔

نئے علاج کے حتمی نتیجے سے متعلق فائزر کے چیف سائنٹیفک آفیسر میکائیل ڈولسٹن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ ایک شان دار نتیجہ ہے، یہ علاج حیرت انگیز تعداد میں جان بچانے اور اسپتال میں داخل ہونے کے کیسز روکنے سے متعلق ہے، اور یقیناً، اگر آپ انفیکشن کے فوری بعد اس کا استعمال شروع کرتے ہیں تو، ہم ممکنہ طور پر وبا کے پھیلاؤ کو ڈرامائی طور پر کم کر دیں گے۔

Comments

- Advertisement -