تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

’صوبے کا بیڑہ غرق کردیا‘ : عدالت کے انتہائی سخت ریمارکس

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان نے آثار قدیمہ اور قومی ورثے کی تباہی کا ذمہ دار محکمہ معدنیات کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے صوبے کا بیڑہ غرق کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مردان میں آثارقدیمہ کی سائٹس لیز منسوخ کرنے کے حوالے سے دائر کیس کی پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں ڈائریکٹر آرکیالوجی عبدالصمد، نمائندہ ای پی اے، اے اے جی پیش ہوئے۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید نے محکمہ معدنیات کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  محکمہ معدنیات نے صوبےکا بیڑا غرق کر دیا ہے، بیشتر غیر قانونی لیز اسی محکمے سے جاری ہوئیں ہیں۔

جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ عدالت نے متعدد بار ایسی لیز کو منسوخ کیا، اُس کے باوجود مسلسل شکایات موصول ہورہی ہیں، کیوں نہ محکمہ معدنیات کو غیر فعال کردیا جائے کیونکہ انہوں نے صوبے میں غیر قانونی لیز دے کر قومی ورثے کو تباہ کردیا ہے۔

محکمہ آثارِ قدیمہ خیبرپختون خواہ کے ڈائریکٹر نے معزز جج کو بتیاا کہ مردان میں مختلف سائٹس پرکرشنگ جاری تھی اس کوبندکردیا گیا ہے اور کسی بھی شکایت پر فوری کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔

اے اے جی سکندر حیات نے عدالت کو بتایا کہ مائننگ ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی انتظامیہ  نے بھی کرشنگ کے خلاف ایکشن لیا ہے، جو اس غیرقانونی کام میں ملوث تھے اُن کو گرفتار کر کے مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر مردان نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ سارے عمل کی خود نگرانی کررہا ہوں، جہاں بھی غیر قانونی کھدائی ہوئی اُس مقام کو بند کر کے ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

جسٹس قیصر رشید خان نے ہدایت کی کہ اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، آپ اور ادارے کسی کےدباؤں میں نہ آئیں، اگر کہیں کوئی مسئلہ ہو تو عدالت کو آگاہ کریں ہم  اس کو خود دیکھ لیں گے۔

عدالت نے ساتھ یہ بھی حکم دیا کہ جہاں کوئی مسئلہ نہ ہو وہاں لوگوں کو کام کرنے دیں، تمام امور قانون کے مطابق ہونےچاہیے۔ْ

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

Comments

- Advertisement -