اشتہار

لاہورہائیکورٹ: وزیرِاعظم نوازشریف کیخلاف دائر نااہلی کی اپیل مسترد

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں غلط بیانی کرنے پر وزیرِاعظم نواز شریف اور وزیرِداخلہ چوہدری نثار سلی خان کو نااہل قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل خارج کرتے ہوئے قراردیا کہ اسمبلی میں جو کچھ کہا جاتا ہے تو اسے استثنی حاصل ہوتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس فیصل زمان پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو انٹرا کورٹ اپیل تحریک انصاف لاہور کے نائب صدر گوہر نواز سندھو کی جانب سے دائر کی گئی۔

جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وزیرِاعظم اور وزیرِ داخلہ نے فوج کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کے حوالے سے قوم سے غلط بیانی کی، جس سے پاک فوج کی بدنامی ہوئی ہے، وزیرِاعظم اور وزیرِ داخلہ غلط بیانی کرنے پر آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔ لہذا انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

- Advertisement -

جسٹس اعجاز الاحسن نے قراردیا کہ یہ صرف الفاظ کے چناؤ کا معاملہ ہے آپ فوج کے چیمپئن کیوں بن رہے ہیں ؟؟ آپ فوج کی طرف سے دلائل دے رہے ہیں یا کسی اور کی طرف سے۔ ، گوہر سندھو نے کہا کہ وہ تحریک انصاف کی جانب سے پیش ہوئے ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ اسمبلی میں جو کچھ کہا جاتا ہے اسے استثنی حاصل ہوتا ہے، اسے عدالتوں میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا ۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد انٹرا کورٹ اپیل خارج کردی، اس سے پہلے ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے بھی درخواست  مسترد کی تھی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل وقاص قدیر ڈار نے عدالت کو بتایا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے، وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے آئین میں طریقہ کار موجود ہے۔

عدالت نے ہدایت کی وزیرِاعظم کو نااہل قرار دینے کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں