پانی پینے کے لیے آپ کتنے روپے خرچ کرسکتے ہیں یقیناً اس کی قیمت ہزاروں میں ہوگی لیکن ایک سرپھرے نوجوان نے پانی خریدنے کے لیے لاکھوں روپے اڑا دیے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریان ڈبز نامی ٹک ٹاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خود کو ’واٹر اسنوب‘ قرار دیتے ہوئے لاکھوں روپے پانی خریدنے کے لیے خرچ کردیے۔
انہوں نے ایک وائرل ویڈیو میں کہا کہ ’میں ماہانہ 2 ہزار ڈالر (تین لاکھ 51 ہزار 500 پاکستانی روپے) خرچ کرتا ہوں اعلیٰ درجے کی پانی کی بولتوں پر جو براہ راست میرے گھر پہنچائی جاتی ہیں۔
ریان نے بتایا کہ میں جانتا ہوں آپ کیا سوچ رہے ہوں میں یہ سب بولتیں کہاں رکھتا ہوں گا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ میرے پاس چارج فریج ہیں اور یہ میرے پسندیدہ واٹر بوتل برانڈز ہیں میں اسے فریج میں ہی رکھتا ہوں اور اسی پانی کو پیتا ہوں۔
ریان نے وضاحت کی کہ میں ہمیشہ سے پانی کی چھیڑ چھاڑ کرتا رہا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ بہت سے لوگوں کے لیے آپ شاید یہ پسند کرتے ہیں، یہ صرف پانی ہے، لیکن مجھے نلکے کے ذائقے سے نفرت ہے میں اسے نہیں پی سکتا اسی لیے صرف بوتل کا پانی پیتا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے ایک سال میں نے اپنے گھر میں فیجی کا پانی پہنچایا تھا لیکن یہ میری صحت کو نقصان پہنچانے لگا تھا۔
انہوں نے مزید کہا، ” انہوں نے کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ میں صرف واٹر اسنوب ہوں لیکن میرے مہمان اسے پسند کرتے ہیں،
سوشل میڈیا صارفین ریان کے انتخاب سے متاثر نہیں ہوئے اور ان پر سخت تنقید کررہے ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ ’یہ توہین آمیز ہے، ایک اور نے لکھا یہاں ہر تین میں سے ایک کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے اور یہ ماہانا لاکھوں روپے خرچ کررہا ہے۔
ریان کے ہر ماہ ہائی اینڈ پانی پر $2,000 (تین لاکھ 51 ہزار 500 روپے ) خرچ کرنے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟