تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سعودی عرب میں گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس منعقد کی جائے گی

ریاض: سعودی عرب 27 تا 30 مارچ 2022 گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس کی میزبانی کرے گا، ایپل کے شریک بانی سٹیو ووزنیاک اور نیٹ فلکس کے شریک بانی مارک رینڈولف سمیت 150 سے زیادہ لوگ تقریب سے خطاب کریں گے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں ریاض میں گلوبل انٹرپرینیور شپ کانگریس (جی ای سی) منعقد کی جائے گی۔

سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز جنرل اتھارٹی (منشات) نے گلوبل انٹرپرینیور شپ نیٹ ورک کے تعاون سے 27 تا 30 مارچ 2022 کو اس کا اہتمام کیا ہے جس میں 180 سے زیادہ ممالک حصہ لیں گے، کانفرنس کنگ عبد العزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر اور رٹز کارلٹن ہوٹل میں منعقد ہوگی۔

ایس پی اے کے مطابق جی ای سی نیٹ ورک نے کانفرنس کی میزبانی کے لیے ریاض کا انتخاب کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ مملکت میں کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے سہولت کاری اور کاروبار کے آغاز کے لیے بہترین مواقع فراہم کرنے والے گراف میں پوری دنیا میں سرفہرست آگیا ہے۔

ایپل کے شریک بانی سٹیو ووزنیاک اور نیٹ فلکس کے شریک بانی مارک رینڈولف سمیت 150 سے زیادہ لوگ تقریب سے خطاب کریں گے، گلوبل انٹر پرینیور شپ کانگریس میں ایک ساتھ نمائش اور ورکشاپس بھی شامل ہوں گے۔

گلوبل انٹر پرینیور شپ مانیٹر کے مطابق مملکت کئی کیٹیگریز میں 45 ممالک میں پہلے نمبر پر ہے، ان میں کاروبار شروع کرنے کے اچھے مواقع، کاروبار شروع کرنے میں آسانی، کرونا کی عالمی وبا کے لیے کاروباری اور حکومتی ردعمل شامل ہے۔

ریبوٹ، ریتھنک اور ری جنریٹ کے عنوان سے جی ای سی کورنا کی وبا شروع ہونے کے بعد سے سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور کمیونٹی لیڈرز کے پہلے براہ راست عالمی اجتماعات میں سے ایک ہوگا۔

شرکا عالمی کاروباری ماحول کو درپیش معاشی چیلنجز پر تبادلہ خیال کریں گے اور تجربات کا تبادلہ کریں گے، سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے اور کرونا کی وبا کے چیلنجز سے سیکھے جانے والے اسباق کو اخذ کریں گے۔

Comments

- Advertisement -