تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

تحریک عدم اعتماد کے بعد کیا ہوگا؟ اپوزیشن کنفیوژن کا شکار ہو گئی

اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کے بعد کا سیٹ اپ کتنی دیر کا ہوگا، اپوزیشن جماعتیں اس سلسلے میں کنفیوژن کا شکار ہو گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ابھی پیش نہیں ہوئی ہے، تاہم ن لیگی رہنما نئے الیکشن کی باتیں کرنے لگے ہیں۔

سعد رفیق کا کہنا ہے کہ 15 ماہ میں مسائل حل نہیں ہو سکتے، فوری الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔

دوسری جانب شہباز شریف اسمبلی مدت پوری کرنے، اور نواز شریف فوری انتخابات کے حامی ہیں، جب کہ مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی بھی موجودہ اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے کے حامی ہیں۔

تحریک عدم اعتماد: حکومتی جماعت اور ق لیگ کے درمیان اعلیٰ سطح کا رابطہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی ڈیڑھ سال کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھالنا چاہتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا مسلم لیگ (ق) چند ماہ کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ قبول کرے گی؟

ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی پیش کش پر ن لیگی ایم پی ایز کے تحفظات بھی سامنے آ گئے ہیں، ن لیگی ارکان کی رائے ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی اٹھائے گی۔

ادھر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں فی الحال تحریک عدم اعتماد نہیں آ رہی، تو ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی پیش کش کیوں کریں؟

Comments

- Advertisement -