تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’میں جہاں رہوں گا میری بیوی بھی وہیں رہے گی‘

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’میرے ہمسفر‘ میں حمزہ (فرحان سعید) نے والدین (صبا حمید اور وسیم عباس) کی جانب سے تیار کرایا جانے والا طلاق نامہ پھاڑ دیا۔

ڈرامہ سیریل میرے ہمسفر کی گزشتہ روز 13ویں قسط نشر کی گئی جس میں حمزہ کے والد رئیس احمد، ہالا (ہانیہ عامر) کو طلاق دینے کے لیے کہتے ہیں۔

حمزہ والد سے پوچھتے ہیں یہ کیا ہے اس پر وہ کہتے ہیں کہ طلاق نامہ ہے وہ مزید کہتے ہیں کہ بیٹا یہ لڑکی تمہارے برابر نہیں ہے اس کی وہ حیثیت نہیں ہے تمہارا اس سے نبھا نہیں ہوسکتا۔

حمزہ طلاق نامہ پڑھتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں حمزہ رئیس احمد ولد رئیس احمد، ہالا نفیس احمد بنت نفیس احمد کو طلاق دیتا ہوں یہ سنتے ہی ان کی والدہ کہتی ہیں کہ یہ بالکل درست فیصلہ ہے۔

ہالا اور دادی بھی یہی سمجھتی ہیں کہ حمزہ نے ہالا کو طلاق دے دی ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے، حمزہ کہتے ہیں کہ ہالا میرے برابر نہیں ہے شاید میرے ساتھ نہیں چل سکتی، وہ طلاق نامہ پھاڑتے ہوئے کہتے ہیں کہ لیکن ایسی لڑکی کو ہاتھ پکڑ کر تو چلایا جاسکتا ہے۔

حمزہ کے طلاق نامہ پھاڑتے ہی ان کے والدین کے ہوش اڑ جاتے ہیں اور ہالا اور دادی خوش ہوجاتی ہیں۔

حمزہ کہتے ہیں کہ ہالا ایک دن میرے ساتھ چلتے چلتے خود برابر آجائے گی، ان کے والد رئیس احمد غصہ کرتے ہیں تو حمزہ کہتے ہیں کہ آپ ہی نے سکھایا ہے ابو کہ قسم نہیں توڑتے اور وہ قسم جو مسجد میں خدا کے سامنے کھائی گئی ہے وہ میں کیسے توڑ دوں۔

والد کہتے ہیں کہ ٹھیک ہے پھر میرا فیصلہ سن لو یہ گھر میرا ہے جسے چاہوں گا وہ اس گھر میں رہے گا اور جسے چاہوں گا وہ یہاں نہیں رہے گا۔

دادی کہتی ہیں کہ تیرا گھر کہاں سے ہوگیا باہر بورڈ دیکھا ہے اس پر لکھا ہے رفعت منزل، تو نے جانا ہے تو اپنی بیوی لے کر یہاں سے نکل جا۔

حمزہ گھر چھوڑ کر جانے لگتے ہیں تو ان کے والد روک لیتے ہیں اس پر وہ کہتے ہیں میں گھر نہیں چھوڑ رہا آپ نکال رہے ہیں، اگر میری بیوی اس گھرمیں نہیں رہ سکتی تو میں نہیں رہ سکتا، جائیں گے تو ہم دونوں جائیں گے، میں جہاں رہوں گا میری بیوی بھی وہیں رہے گی۔

وہ کہتے ہیں کہ مجھے اگر ہالا کو چھوڑنا ہوتا تو میں اس سے شادی ہی کیوں کرتا، والد حمزہ کو گھر چھوڑنے سے روک لیتے ہیں۔

ڈرامے کی 14ویں قسط کے پرومو میں دکھایا گیا ہے کہ حمزہ اور ہالا کے ولیمے کی تقریب ہورہی ہے جس میں حمزہ کی والدہ ہالا سے کہتی ہیں کہ میدان جنگ میں اگر دو قدم پیچھا ہٹنا پڑے تو یہ شکست نہیں ہوتی بلکہ حکمت عملی ہوتی ہے تاکہ دوسرا وار کاری ثابت ہو۔

کیا حمزہ کی والدہ اور والد ہالا کو دل سے قبول کرلیں گے یا پھر ہالا پریشانیوں سے تنگ آکر حمزہ سے خلع لے لے گی؟ یہ سب جاننے کے لیے ڈرامہ سیریل میرے ہمسفر کی اگلی اقساط دیکھنا نہ بھولیں۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں