تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’صاحبہ کو بیٹی کے لیے دعائیں مانگتے دیکھا‘

معروف اداکارہ و میزبان جویریہ سعود بھی اپنی دیرینہ دوست اور ساتھی اداکارہ صاحبہ افضل کی حمایت میں سامنے آگئیں۔

گزشتہ دنوں صاحبہ اور ریمبو نے اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ پروگرام ’شان سحور‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے ندا یاسر کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’اللہ نے مجھے اس زمانے میں بیٹیاں نہیں دیں جس پر اس کی شکر گزار ہوں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے ہمیشہ سے بیٹوں کی خواہش تھی بیٹیوں کے نصیب سے ڈر لگتا ہے، ان کا دکھ نہیں دیکھا جاتا۔

صاحبہ کے انٹرویو کا کلپ وائرل ہوا تو سوشل میڈیا پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اب اداکارہ نے وضاحت پیش کی تھی۔

صاحبہ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا کہ بیٹی رحمت ہوتی ہے اور مجھے صرف بیٹیوں کے نصیب سے ڈر لگتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اللّہ پاک، ہمیں اُس ہر نعمت پر شکر ادا کرنے کی توفیق ادا کرے جو ہمیں ملی ہے اور جو نہیں ملی، میری بات میں صرف ڈر تھا اور کوئی دوسرا مطلب نہیں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ اللّہ تعالیٰ ہر بیٹی کے نصیب اچھے کرے، آمین۔

اب اداکارہ جویریہ سعود نے انسٹاگرام پر صاحبہ کے ہمراہ کی ایک تصویر شیئر کی اور ان پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیا۔

جویریہ نے لکھا کہ ‘میں صاحبہ کو ایک بہن کی طرح سے جانتی ہوں، وہ دل کی صاف اور ایک حساس انسان ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اسے اللہ سے بیٹیوں کے لیے دعائیں مانگتے دیکھا ہے اور پھر اللہ کی دین پر شکر ادا اور صبر کرتے بھی دیکھا ہے، جو کچھ صاحبہ نے کہا اس کا وہ مطلب نہیں تھا جو لوگوں نے سمجھا’۔

اداکارہ نے لکھا کہ ‘میں صرف یہ کہوں گی کہ الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی اور انسان غلطی کا پتلا ہے، دلوں کے بھید اللہ جانتا ہے اور کسی کو دوسرے کو پرکھنے کا کوئی حق نہیں ہے’۔

Comments

- Advertisement -