تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

‘عمران خان ملک میں نئے انتخابات کی تاریخ کے لیے سپریم کورٹ میں جا رہے ہیں’

راولپنڈی : عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان ملک میں نئے انتخابات کی تاریخ کے لیے سپریم کورٹ میں جا رہے ہیں ،عدلیہ کا فیصلہ اہم ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آگے لیکر جانا ہےیہ سری لنکا نہیں ہے، سب جگہ غوروخوص ہورہاہے اور بات چیت جاری ہے ،15سے 20 دن میں نتیجہ نکلے گا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ARY News (@arynewstv)


شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کسی کو کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ،سب اپنااپناچورن بیچ رہے ہیں، بجٹ یہ پیش کرتے ہیں یاکوئی اوراس پرغورجاری ہے، پاکستان آگے بڑھے گا ملک کےلیے اچھے فیصلے ہوں گے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ عدلیہ ،ادارے اورساستدان سب ملک کر اچھا حل تلاش کریں، ملک کو آگے لےکرجاناہے، اچھے فیصلوں کے دن قریب ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ موجودہ حکومت پیش کرے گی یا دوسری حکومت،سب زیرغورہے، حکومت ایک ووٹ پر کھڑی ہے، بجٹ دینا بڑا کمال نہیں،کوئی اور بھی دے سکتا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ کیلئے عمران خان سپریم کورٹ جارہے ہیں، الیکشن سے متعلق عدلیہ کا فیصلہ اہم ہوگا اور اللہ کو منظور ہوا تو وقت سے پہلے الیکشن ہوں گے۔

گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان کی جانب سے نئے انتخابات کے فوری اعلان کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مخلوط حکومت اپنی مدت پوری ہونے کے بعد عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گی۔

مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت دھمکی آمیز بیانات اور احکامات کی بنیاد پر مذاکرات نہیں کرسکتی۔

Comments

- Advertisement -