تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

نیب ترامیم کیخلاف پی ٹی آئی نے سینئر قانون دان کی خدمات حاصل کر لیں

پاکستان تحریک انصاف نے نیب قانون میں ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سینئرقانون دان خواجہ حارث کی خدمات حاصل کر لیں۔

خواجہ حارث ماضی میں شریف خاندان کے متعدد کیسز میں وکیل رہے ہیں۔ پارٹی کے سینئر نائب صدر فوادچوہدری نے تصدیق کی ہے کہ خواجہ حارث پی ٹی آئی کےوکیل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب قانون میں ترمیم کوکل سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

گزشتہ روز چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ نیب ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب ترامیم کو اسی ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا، 26 سال پہلے کہا تھا جس قوم میں کرپشن ہو وہ ترقی نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کسی بھی نظام کی جڑوں کو کھوکھلا کردیتی ہے، انصاف کے قانون کے بغیر کوئی بھی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، 26 سال پہلےقانون کی حکمرانی اور انصاف کیلئے تحریک انصاف بنائی، جس ملک میں ایک طبقہ قانون سے اوپر ہو تو وہ تباہ ہوجاتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم پر اعلیٰ عدالتوں کو نوٹس لینا چاہیے، امید ہے سپریم کورٹ معاملے کا نوٹس لے گی، اسمبلی میں نیب ترامیم کرکے ملک کا مذاق اڑایا گیا، جن لوگوں نے نیب قانون پاس کیا وہ انتہائی بے شرم ہیں انہیں بے شرمی پر جیل میں ڈالنا چاہیے، ایک طبقہ قانون سے اوپر ہو تو وہ ملک بنانا ریپبلک بن جاتے ہیں، ملک کے بڑے بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے تو پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب ترمیمی بل بغیر دستخط واپس کرنے پر صدر پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ملک کا صدر پارٹی کارکن بنے گا تو پھر نظام کیسے چلے گا۔

Comments

- Advertisement -