تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

امیر طالبان پہلی بار منظر عام پر آگئے

کابل: امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ پہلی بار عوامی سطح پر منظر عام پر آگئے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تین روزہ جرگہ جمعرات کو شروع ہوا تھا، جس میں 3 ہزار سے زائد علماء، سیاسی و سماجی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔

طالبان کے امیر شیخ ہبتہ اللّٰہ اخوند زادہ بھی پہلی بار قندھار سے دارالحکومت کابل پہنچے اور قومی جرگے میں شرکت کی۔ انہوں نے جرگے سے پشتو زبان میں خطاب کیا، جسے صرف سرکاری ریڈیو پر نشر کیا گیا۔ اس دوران موبائل اور کیمرے بند کروادیے گئے تھے اور کسی کو تصاویر بنانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

امیرِ طالبان نے افغان حکومت کی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ہمیں یہ نہ بتائے کہ افغانستان کو کیسے چلانا ہے؟، ہمارے معاملات میں مداخلت نہ کی جائے، کبھی کہا جاتا ہے کہ ایسا کیوں نہیں کرتے، ویسا کیوں نہیں کرتے۔ہمیں کسی کے مشوروں کی ضرورت نہیں، ہم جانتے ہیں کہ افغانستان کو کیسے چلانا ہے، ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم ملک میں مکمل اسلامی نظام نافذ کریں۔

انہوں نے شرعی قوانین پر اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرعی قوانین کا نفاذ ہی کامیاب اسلامی ریاست کی ضمانت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان رہنما سراج الدین حقانی پہلی بار منظر عام پر آگئے

خیال رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے کہ طالبان تنظیم کا کوئی بڑا عہدیدار منظر عام پر آیا ہے، دو ماہ قبل اسلامی امارت افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی پہلی بار منظرِ عام پر آئے تھے، اور انہوں نے پولیس پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی تھی۔

اس سے قبل سراج الدین حقانی کی صرف ایک ہی تصویر دستیاب تھی جس میں ان کا آدھا چہرہ چادر سے ڈھکا ہوا تھا اور انہیں پہچاننا مشکل تھا۔

Comments

- Advertisement -