تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

صارفین کو "ذہنی بیماری” سے بچانے کے لئے انسٹاگرام کا اہم فیصلہ

توہین اور نفرت آموز کمنٹس تمام سوشل میڈیا ایپلیکشن کے لئے سردرد بن چکا، ایسے میں فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام نے اہم قدم اٹھالیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسٹاگرام کے ماہرین ایک ایسے فیچر کو متعارف کرانے پر کام کر رہے ہیں، جس کے تحت ہر صارف اس شخص کے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کے اہل ہوجائے گا جو اکاؤنٹ نفرت یا توہین آموز کمنٹ کرے گا۔

اس فیچر کی مدد سے صارف فوری طور پر آسان طریقےکے ساتھ اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا سبب بتاتے ہوئے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر سکے گا، صارفین صرف افراد کے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر سکیں گے، اس فیچر کے تحت اداروں اور برانڈز کے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ نہیں کیا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں:  گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کرنے والی خواتین ہوشیار!

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کیا نفرت یا توہین آموز کمنٹ یا پوسٹ کرنے والے کسی پیروڈی اکاؤنٹ یا کسی چھوٹے ادارے کے اکاؤنٹ کو بھی ڈیلیٹ کیا جا سکے گا یا نہیں؟

یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کسی صارف کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے کسی اکاؤنٹ کو درخواست پر دوبارہ بحال کیا جا سکے گا یا نہیں؟

واضح رہے کہ انسٹاگرام سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگ دوسرے صارفین کی پوسٹس پر توہین یا نفرت آموز کمنٹس کرکے ان کی شخصیت کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے لوگوں کی ذہنی صحت پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں اور کئی لوگ سخت اور نامناسب کمنٹس پڑھ کر ڈپریشن کا شکار بن جاتے ہیں۔

انسٹا گرام کے زیادہ تر صارفین نوجوان یا کم عمر ہیں جو باڈی شیمنگ سمیت دیگر مسائل پر دوسرے لوگوں کو ٹرولنگ کا نشانہ بناتے ہیں، جس سے لوگ ذہنی طور پر بری طرح متاثر ہوتے ہیں، تاہم مذکورہ فیچر کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ صارفین کی ڈپریشن کم ہوگی۔

Comments

- Advertisement -