تازہ ترین

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

شہبازشریف اور راناثنااللہ نے قتل کا منصوبہ بنایا، عمران خان کا تحقیقات کے لیے صدر مملکت کو خط

لاہور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط میں کہا ہے کہ شہبازشریف اور راناثنا نے قتل کا منصوبہ بنایا، عملی جامہ پہنانےکی کوشش کی، ذمہ داروں کے تعین کیلئے تحقیقات کا اہتمام کریں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا۔

جس میں ملک میں آئین وقانون کے انحراف کی راہ روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شہریوں کے بنیادی آئینی حقوق کے تحفظ کے اہتمام پر بھی زور دیا گیا ہے۔

خط میں کہا ہے کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت گرائی گئی قوم حقیقی آزادی کی پکارپرکھڑی ہوچکی ہے، جھوٹے الزامات، ہراسگی، بلاجواز گرفتاریاں اور زیر حراست تشدد کا سامنا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ بار بار جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا ہے، شہباز شریف اور راناثنااللہ نے میرے قتل کا منصوبہ بنایا جو میرے علم میں لایاگیا اور گزشتہ ہفتے آزادی مارچ میں منصوبے کوعملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی لیکن اللہ رب العزت نے مجھے بچایا اور میرے قتل کی کوشش ناکام رہی۔

خط میں کہا گیا کہ بطور سربراہ ریاست اور آرٹیکل 243(2) کےتحت سپریم کمانڈر کے طور پر آپ سے التماس ہے ، صدرمملکت قومی سلامتی سے جڑے ان معاملات کا فوری نوٹس لیں اور اپنی قیادت میں ذمہ داروں کے تعین کیلئے تحقیقات، محاسبے کا اہتمام کریں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ امریکاسے سفیر نے تبدیلی حکومت کی امریکی دھمکی پرمشتمل خفیہ مراسلہ بھجوایا، میری وزارت عظمیٰ کے دوران اس مراسلے پرقومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں واضح فیصلہ ہوایہ اندرونی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت ہے۔

انھوں نے لکھا کہ سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلے کے تحت دفترِ خارجہ نے ڈی مارش کا فیصلہ کیا اور شہبازشریف دورمیں منعقد سلامتی کمیٹی اجلاس نے سابقہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی۔

Comments

- Advertisement -