تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سعودی عرب ہیلتھ انشورنس کے ضابطوں میں ترمیم

سعودی عرب میں سرکاری منصوبوں اور معیاری اخراجات کے ادارے نے ہیلتھ انشورنس کے سلسلے میں سرکاری ملازمین کے دو نئے زمرے  وی وی آئی پی اور  وی آئی پی متعارف کرائے ہیں۔

عکاظ اخبا رکے مطابق اعلی انتظامی اسامیوں، مشیران اورعہدیداران کے لیے وی وی آئی پی جبکہ درمیانے دفتری کارکنان، تکنیکی و اسپیشلسٹ اسامیوں اورامدادی کارکنان کے لیے وی وی آئی پی ہے۔

وزیر خزانہ محمد الجدعان نے اس کی منظوری دی ہے، ایڈوانس ہیلتھ انشورنس کے حوالے سے شرائط و ضوابط کا فریم ورک مقرر کیا گیا ہے۔

ایڈوانسڈ ہیلتھ انشورنس ہولڈر کو پالیسی سے خارج صحت اخراجات کی ادائیگی کی سہولت دی گئی ہے۔ اس میں غیرملکی ہنرمند ملازمین کے  لیے ہیلتھ انشورنس کا آپشن بھی  دیا گیا ہے۔

نئی ترمیم کےمطابق جب سرکاری ملازم کے والدین کے لیے ہیلتھ انشورنس کی انتہائی مد بڑھا کر 5 لاکھ  ریال کردی گئی ہے جبکہ انشورنس سے استفادے کے  لیے پیشگی منظوری کی شرط منسوخ کی گئی ہے۔

انشورنس لاگت کے نرخ نامے کے حوالے سے بھی ترامیم کی گئی ہیں۔ پیشکش کی وصولی کا دورانیہ کم کرکے سات دن کردیا گیا ہے جبکہ انشورنس کے زمروں کے لیے مشترکہ نرخ نامے کے استعمال کا اصول منظور کیا گیا ہے جو اس سے قبل عمرے کے زمروں سے منسلک تھا۔

اسی کے ساتھ ملازمین کی کارکردگی کو جانچنا بھی انڈیکس میں شامل کیا گیا ہے اور جرمانوں کا نیا چارٹ بنایا گیا ہے۔ انشورنس پیکیجز کی کارکردگی کی نگرانی کے لیے زیادہ بہتر رپورٹنگ سسٹم ہے۔

ترمیم کے مطابق پانچ لاکھ  ریال تک سالانہ ہیلتھ انشورنس اسکیم سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ بیرون مملکت علاج کے حوالے سے پہلی بار پچاس ہزار ریال تک بجٹ جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

138 سرکاری اداروں کو جن میں وزارتیں، اتھارٹیز، جامعات، محکمے، سرکاری اسپتال، ہیلتھ سینٹرز، ریسرچ و افتا کا ادارہ، سپیشل سٹیز اور دیگرادارے شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -