اشتہار

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے چناؤ کیلیے 3 دن کی آئینی مدت ختم ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے چناؤ کے لیے تین دن کی آئینی مدت ختم ہوئی۔ موجودہ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اور اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نگراں سیٹ اپ کے لیے چناؤ کرنے میں ناکام رہا۔

نگراں وزیر اعلیٰ کا چناؤ اب حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹیوں کی مشاورت سے ہوگا۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن اسپیکر صبائی اسمبلی کو حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹیوں کے قیام کے لیے ہدایات دیں گے۔

حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹیاں 3،3 ارکان پر مشتمل ہوں گئی۔ پاکستان تحریک انصاف نے اپنی 3 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام فائنل کر لیے جن میں میاں اسلم اقبال، راجہ بشارت اور ہاشم جون بخت شامل ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی ابھی تک تشکیل نہیں دی گئی۔

- Advertisement -

حکومت اور اپوزیشن نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے نئے نام تجویز کر سکتے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹیوں کے اجلاس اسپیکر پنجاب اسمبلی کی زیرِ صدارت ہوں گے۔ حکومت اور اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹیاں 3 دن میں نگراں وزیر اعلیٰ کا چناؤ کریں گے۔

پہلے مرحلے میں 15 سے 17 جنوری تک وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن میں کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔ 16 جنوری کو اپوزیشن لیڈر کے نمائندے ملک احمد خان نے وزیر اعلیٰ سے رابطہ کیا۔ حکومت کی جانب سے 15 جنوری کی رات نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے 3 نام سامنے آگئے تھے جس میں احمد نواز سکھیر، ناصر محمود کھوسہ اور نصیر احمد خان کے نام شامل تھے۔

حکومتی نامزد امیدواروں میں سے ناصر کھوسہ نے 16 جنوری کو عہدہ سنبھالنے سے معذرت کر لی تھی۔

اپوزیشن نے 17 جنوری کا وقت ختم ہونے سے 3 گھنٹے پہلے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے 2 نام دیے۔ اپوزیشن کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے محسن نقوی اور احد چیمہ کے نام دیے گئے جنہیں حکومتی رہنماؤں کی جانب سے مسترد کر دیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں