اشتہار

اسرائیلی وزیراعظم نے عوامی احتجاج کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی وزیراعظم کو عوامی احتجاج نے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے متنازع عدالتی اصلاحات کے بل کو مؤخر کرنے کا اعلان کر دیا۔

مہینوں سے جاری احتجاج اور اپنی ہی حکومت کے اندر سے ہونے والی مخالفت پر اسرائیلی وزیراعظم عدالتی اصلاحات کا بل ایک ماہ کے لیے مؤخر کرنے پر مجبور ہوئے۔

- Advertisement -

نیتن یاہو اور وزیر برائے قومی سلامتی بین گویر نے عدالتی اصلاحات کو پارلیمنٹ کے موسم گرما کے اجلاس تک موخر کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس کے بدلے میں ایک نئی سیکورٹی فورس تشکیل دی جائے گی جو بین گویر کے براہ راست احکامات کے تحت کام کرے گی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیر کی سرپرستی میں بننے والی فورس دراصل ایک ’پرائیویٹ میلیشا‘ کے طور پر کام کرے گی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے گزشتہ روز وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے، انھوں نے عدالتی ترامیم کو مسترد کر دیا تھا، جس پر وہ وزیر اعظم کے عتاب کا نشانہ بن گئے۔

اپنی برطرفی کے بعد یوو گیلنٹ نے کہا کہ ریاست اسرائیل کی سلامتی میری زندگی کا مشن تھا اور ہمیشہ رہے گا، اسرائیلی نیشنل یونٹی کولیشن نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل کبھی وزیر دفاع کو سلامتی کے خطرے سے خبردار کرنے پر برطرف نہیں کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں