اشتہار

پشاور اسکول حملے کا منصوبہ افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنا

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے منصوبہ کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔

انسدادِ دہشت گردی کے ادارے نے سانحۂ پشاور کے متعلق جو معلومات اکھٹی کی ہیں، ان کے مطابق حملے کا منصوبہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں افغانستان کے سرحدی علاقے میں بنایا گیا۔

اس ناپاک حملے کی منصوبہ بندی میں کالعدم تحریکِ طالبا ن، کالعدم تحریکِ طا لبان پاکستان، کالعدم لشکرِ اسلام، کالعدم ٹی ٹی جی اور کالعدم ٹی ٹی ایم شامل تھی، منصوبہ بندی میں مولوی فضل اللہ، شکیل خالد حقانی،  منگل باغ ، اورنگزیب، مولوی فقیر اور دیگر شامل تھے۔

- Advertisement -

اس نا پا ک منصوبے میں شریک کالعدم تنظیموں کے سولہ افراد شریک ہوئے، حملہ آوروں کی تعداد سات تھی، جن کے نام ابوذر،عمر،عمران، یوسف، عذیر، قاری اور چمنے ہیں۔

گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کی قیادت کالعدم تحریکِ طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کررہا تھا، جس کا تعلق اپر دیر سے بتایا جاتا ہے، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے ایک ٹوپی بھی ملی ہے، جس پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں