تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

پاکستان میں عیسائیوں خلاف تشدد میں اضافہ: رپورٹ

اسلام آباد: اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنے والے گروپ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایشیا کی تیزی سےترقی کرتی ہوئی شہری آبادیوں میں اقلیتوں اور مقامی آبادیوں کو سب سے کم فوائد حاصل ہورہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شہروں کی جانب ہجرت کی شرح بڑھ جانے سے بھی ایشیائی کمیونٹیز میں تفریق اورعدم تحفظ کے احساس کو فروغ ملاہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقلیتیں اور مقامی آبادیاں شہروں کا رخ کررہی ہیں جس کی وجہ مسلح تنازعات ہیں یا اور دیہی علاقوں میں کھیتی باڑی کے شعبےمیں بڑھتی ہوئی بیروزگاری ہے۔

اقلیتوں اورمقامی آبادیوں کو شہری ترقیاتی منصوبوں کے لئے ان کی زمینوں سے بے دخل کیا جارہاہے جیسے کہ کمبوڈیا، یا سیاحوں کے لئے شہروں کو پرکشش بنانے کے لئے مخصوص علاقوں میں محدود کیا جارہاہے جیسا کہ تھائی لینڈ میں۔ مذہب کی بنیاد پر بھی ایشیائی ممالک میں اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہے جیسا کہ ویتنام کے ہو چی مو شہر میں یا پھر برما کے رہنگیا مسلم۔

جنوبی ایشیا میں شہروں کی تیز رفتار ترقی سے کچی آبادیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارت میں دلت نامی مقامی آبادی کو خطرنک اور عامیانہ کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے جیسے صفائی ستھرائی وغیرہ۔ دلت خواتین کو کام کے دوران جنسی زیادتی جیسے سنگین مسائل کا سامنا بھی زیادہ کرنا پڑتا ہے کیونکہ معاشرے میں انکی شنوائی دیگر کی نسبت کم ہے۔

پاکستان میں مسیحی اورشیعہ اقلیتوں کو شہری علاقوں میں مذہب کی بنا پرقتل وغارت کا نشانہ بنایا جاتارہاہے اور گزشتہ کچھ سالوں میں اس میں شدت آئی ہے۔

محقق لاٹیمیر نے اپنی رپورٹ کے اختتام میں کہا ہے کہ مقامیوں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ سے ہی کسی شہرکا سماجی تعلق طویل عرصے تک قائم رہ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -