تازہ ترین

ترکیہ اور شام میں ایک ہفتے بعد بھی زندگی کے آثار باقی، امید کی کرن روشن

ترکیہ اور شام میں انسانیت کو بچانے کا مشن جاری ہے اور ہولناک زلزلے کے ایک ہفتے کے بعد بھی ملبے تلے زندگی کے آثار باقی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ترکیہ اور شام میں گزشتہ ہفتے آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد دنیا بھر سے انسانیت کو بچانے کا مشن جاری ہے اور ہولناک زلزلے کے ایک ہفتے بعد بھی ملبے تلے زندگی کے آثار باقی ہیں اور کئی مقامات سے ملبے تلے دبے لوگوں کو زندہ نکالا جا رہا ہے جس سے امید کی نئی کرن پھوٹی ہے۔

گزشتہ روز پاکستان اور ویت نام کے مشترکہ ریسکیو میں ملبے کے نیچے سے 17 سال کے لڑکے کو زندہ نکال لیا گیا۔ اس موقع پر جمع لوگوں کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑے اور فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔

حاطے میں چھ دن بعد 7 ماہ کے حمزہ کو زندہ نکال لیا گیا۔ اس کا زندہ نکلنا قدرت کا ایک کرشمہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ہزاروں جان سے گئے ،، کروڑوں بے گھر ہوگئے ،، اربوں ڈالر کانقصان ہوا۔۔شام اور ترکیہ میں زلزلے سے تاریخ کی بدترین تباہی،متاثرہ علاقوں میں دنیا کا سب سےبڑا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

اس سے قبل ترکیہ کے صوبے قہر مان مراعش میں 5 روز بعد سرچ آپریشن میں 100 افراد کو زندہ نکال لیا گیا تھا اسی طرح ملاطیہ میں ماہر کتے کی نشاندہی پر ملبےتلے دبے 12 افراد کی زندگیاں بچا لی گئی تھیں۔

ترکیہ کے شہر غازی اینتپ میں 115 گھنٹے کی مسلسل کوششوں کے بعد حاملہ خاتون کو بچا لیا گیا جب کہ چینی رضا کاروں نے 100 گھنٹے بعد تین میٹر گہرائی میں ملبے تلے پھنسی خاتون کو ریسکیو کرلیا تھا۔ اسپین کے ریسکیو اہلکاروں نے ماں سمیت 2 بچوں کو بچا لیا۔

دوسری جانب ترک صدر نے دیار بکر سولی عرفہ میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور زلزلے سے متاثرہ لوگوں کی اُمید بندھائی۔ انہوں نے اپنی عوام سے کہا کہ فکرنہ کریں ایک سال میں آپ کو گھر تعمیر کرکے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قیامت خیز زلزلہ، اموات 29 ہزار سے تجاوز کر گئیں

واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -