تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

آرٹیفشل انٹیلیجنس نے کس طرح لاش کی شناخت اور قاتل کو پکڑنے میں مدد کی؟

نئی دہلی: پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرنے والی جدید ترین ٹیکنالوجی اے آئی (آرٹیفشل انٹیلیجنس) کی مدد سے دہلی پولیس نے نہ صرف لاش کی شناخت کی بلکہ قاتل کو بھی پکڑ لیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی دہلی پولیس نے بدھ کے روز ایک قتل کا معمہ حل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کیا، اے آئی نے نہ صرف متاثرہ کی شناخت میں بلکہ قتل کے ملزم کو گرفتار کرنے میں پولیس کی مدد بھی کی۔

اس قتل کا معمہ 10 جنوری کو اس وقت شروع ہوا جب مشرقی دہلی کی گیتا کالونی میں ایک فلائی اوور کے نیچے سے ایک نوجوان کی لاش ملی، پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ نوجوان کو گلا دبا کر مارا گیا ہے، تاہم پولیس مقتول کی لاش کی شناخت کرنے میں ناکام رہی کیوں کہ لاش کے پاس کوئی ثبوت یا شناختی دستاویز نہیں ملی، اور چہرہ بھی اس حالت میں نہیں تھا کہ تصویر سے آسانی سے پہچانا جا سکے۔

آخر کار دہلی پولیس نے قتل کا معمہ حل کرنے کے لیے نئی جدید ٹیکنالوجی یعنی مصنوعی ذہانت سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا۔ دراصل اخبارات میں جب شناخت کے لیے لاش کی تصاویر شائع کی جاتی ہیں، تو عام طور سے وہ واضح نہیں ہوتیں اور اس لیے اس کی پہچان بھی مشکل ہوتی ہے۔ تاہم اس کیس میں پولیس نے اے آئی کی مدد سے متوفی کا چہرہ اس حد تک واضح کیا کہ اسے بہ آسانی پہچانا جا سکے، آرٹیفشل انٹیلیجنس کی مدد سے چہرہ حتی الامکان اس طرح واضح کیا گیا، جس سے یہ اندازہ ہو سکتا تھا کہ وہ کھلی آنکھوں کے ساتھ اور نارمل حالت میں کیسے نظر آتا ہوگا۔

یوں پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے متوفی کے پوسٹر بنائے اور انھیں دہلی کے مختلف علاقوں میں دیواروں پر چسپاں کر دیا، اور انھیں تھانوں میں اور واٹس ایپ گروپس پر بھی شیئر کیا گیا، پولیس والوں نے کُل پانچ سو پوسٹر چھاپے، دہلی پولیس نے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا تھا۔

پولیس کی یہ کوشش اس وقت رنگ لائی جب چاؤلہ تھانے کے باہر پوسٹرز چسپاں ہونے کے بعد ایک کال آئی، کال کرنے والے نے دہلی پولیس کو اطلاع دی کہ تصویر اس کے بڑے بھائی ہتیش سے ملتی ہے، اس طرح مرنے والی کی شناخت ہو گئی، جب پولیس نے مزید تفتیش کی تو پتا چلا کہ ہتیش کا 3 نوجوانوں سے جھگڑا ہوا تھا، جنھوں نے بعد میں اسے گلا دبا کر قتل کر دیا۔

پولیس نے جائے وقوعہ کا جائزہ لینے اور اضافی شواہد اکٹھے کرنے کے بعد تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا، یہ بھی انکشاف ہوا کہ شواہد چھپانے میں ایک خاتون نے ملزمان کی مدد کی تھی، اس اطلاع کے بعد پولیس نے فوری طور پر خاتون کو بھی گرفتار کر لیا۔

Comments

- Advertisement -