اشتہار

زرداری کی ایم کیو ایم کو ایک اور ’یقین دہانی‘، مسائل کے حل میں پی پی کی جانب سے غیر سنجیدگی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ایم کیو ایم قیادت کی، معاہدوں کی ضامن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کا تاحال کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا ہے، گزشتہ روز ایم کیو ایم نے ایک اور کوشش کر کے دیکھ لی۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم وفد کی سابق صدر آصف زرداری سے گزشتہ روز ایک اور ملاقات ہوئی، جس کا اندرونی احوال یہ سامنے آیا ہے کہ ایم کیو ایم کو پی پی شریک چیئرمین سے پچھلی ملاقاتوں اور مسائل کے حل کے سلسلے میں قائم جمود سے متعلق شکوے ہی کرتے دیکھا گیا۔

ایم کیو ایم کے ذرائع نے بتایا کہ وفد نے سابق صدر سے شکوہ کیا کہ ان سے پچھلی ملاقاتوں میں بھی انھوں نے جو کچھ کہا تھا، اس پر مقامی قیادت کی جانب سے کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔

- Advertisement -

وفد نے اپنے دیرینہ مطالبے کو پھر دہرایا کہ حلقہ بندیوں کا معاملہ بدستور الجھا ہوا ہے، اور پیپلز پارٹی اس کو سنجیدگی سے بالکل نہیں لے رہی ہے، ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے پھر مطالبہ کیا کہ کراچی کی 25 سے 30 یوسیز میں مسئلہ ہے، اس کو جلد ٹھیک کرایا جائے۔

وفد نے آصف علی زرداری سے شکوہ کیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ قیادت ملاقاتوں میں معاملات پر رضا مندی ظاہر کرتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا، وفد نے اس طرز عمل پر اپنی تشویش سے بھی انھیں آگاہ کیا، اور کہا کہ ایم کیو ایم پر کارکنان کا دباؤ ہے اس لیے حلقہ بندیوں کے معاملے کو جلد حل کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے ایک بار پھر ایم کیو ایم وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ’’میں وزیر اعلیٰ سندھ اور باقی قیادت کو بلا کر اس معاملے کو دیکھوں گا، اور اس معاملے میں جہاں کہیں رکاوٹ ہے، اس کو دور کر کے معاملے کو حل کیا جائے گا۔‘‘

ایم کیو ایم کے وفد نے زرداری سے یہ بھی کہا کہ انھوں نے یہ معاملہ وزیر اعظم شہباز شریف کے سامنے بھی اٹھایا، اور انھوں نے بھی کہا پیپلز پارٹی ضامن جماعت ہے، اس سے بات کی جائے۔

واضح رہے کہ اس ملاقات میں ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر اور گورنر سندھ بھی شریک تھے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں