تازہ ترین

رمضان میں یورپی مسلمانوں سے ’’اسرائیلی کھجوروں‘‘ کے بائیکاٹ کی اپیل

اسرائیل کے مظلوم فلسطینیوں پر بڑھتے مظالم کے بعد برطانیہ کی ایک این جی او نے یورپی مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان میں اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ کریں۔

عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں برطانیہ میں ایک غیر سرکاری تنظیم فرینڈز آف الاقصیٰ (ایف او اے) نے اسرائیلی کھجوروں کی بائیکاٹ مہم کا آغاز کیا ہے اور اس کا دائرہ یورپ بھر میں پھیلاتے ہوئے یورپی مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چند ہفتے بعد شروع ہونے والے ماہ رمضان المبارک میں اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ کریں اور افطار کے سامان کی خریداری سے قبل پھلوں کے لیبل ضروری چیک کریں۔

فرینڈز آف الاقصیٰ کے شمی ال جاردر نے کہا کہ ’اس رمضان اسرائیلی کھجوریں نہ خرید کر مسلم کمیونٹی فلسطین میں اسرائیل کے غیرقانونی قبضے اور نسل پرستی کے خلاف مذمت کا واضح اور مضبوط پیغام بھیج سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ایک کمیونٹی کے طور پر ہم مضبوط ہیں۔ اسرائیل کی کھجوریں نہ خرید کر ہم اس عمل کے ذریعے اپنی آواز دنیا کو سنا سکتے ہیں۔ اس رمضان اپنے عزم کی تجدید کا وقت آ گیا ہے کہ ہم بائیکاٹ کریں، دوری اختیار کریں اور پابندیاں لگائیں۔

ایف او اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل دنیا میں میدجول کھجوریں پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اسرائیل کی 50 فیصد کھجوریں یورپ میں ایکسپورٹ کی جاتی ہیں اور یہ یورپ میں بڑی مارکیٹوں اور دکانوں میں فروخت ہوتی ہیں۔

 

ایف او اے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020 میں برطانیہ نے اسرائیل سے تین ہزار ٹن کھجوریں امپورٹ کیں جن کی مالیت تقریباً 89 لاکھ ڈالر تھی۔

تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل نسل پرستی کی جرم کا ارتکاب کر رہا ہے جب کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سمیت یورپی ریاستیں اسرائیل پر پابندیاں لگانے اور بین الاقوامی قوانین کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔

یاد رہے کہ رواں برس اب تک اسرائیل نے 13 بچوں سمیت 62 فلسطینیوں کو ہلاک کر چکا ہے۔

Comments

- Advertisement -