تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

سویلین تنصیبات پر حملوں کے کیسز اے ٹی سی، فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز فوجی عدالت میں چلیں گے، شہباز شریف

لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویلین تنصیبات پر حملوں کے کیسز اے ٹی سی، فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیسز فوجی عدالت میں چلیں گے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں امن و امان سے متعلق ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس کا احوال سامنے آ گیا ہے، اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ جنھوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، ان کا کیس فوجی عدالت میں چلے گا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، ان کے لیے نئی عدالتیں نہیں بن رہی ہیں، سویلین عمارتوں پر جنھوں نے حملہ کیا، ان کا مقدمہ اے ٹی سی میں چلے گا۔

شہباز شریف کو بریفنگ میں کہا گہا کہ 9 مئی کی دہشت گردی عمران خان کے حکم پر ہوئی، پی ٹی آئی نے ریاستی املاک کو تحریک طالبان کی طرح نشانہ بنایا، آئی جی نے بتایا ’’عمران خان نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کی ڈائریکشن دی، ہمارے پاس کچھ ایسے ثبوت ہیں جن سے یہ بات واضح ہو رہی ہے۔‘‘

آئی جی پنجاب نے بتایا کہ کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے 1800 مظاہرین کی شناخت کر لی گئی ہے، 400 مظاہرین کور کمانڈر ہاؤس کےاندر تھے جب کہ 1400 باہر تھے، عمران خان نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی ٹارگٹ کرنے کا حکم دیا۔

نگران وزیراعلیٰ کی جانب سے بریفنگ میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اُن سوشل میڈیااکاؤنٹس کا سراغ بھی لگا لیا ہے جو مہم چلا رہے تھے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ’’نو مئی پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، ایسے بے شمار ہول ناک واقعات ہوئے جو قوم کو ذہنی کوفت میں مبتلا رکھیں گے، ان واقعات کی منصوبہ بندی اور اکسانے میں ملوث افراد قانون سے نہیں بچ پائیں گے۔‘‘

انھوں نے کہا ’’اس کے لیے باقاعدہ این ایس سی میٹنگ ہوئی، جس میں فیصلہ ہوا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا آرمی ایکٹ کے مطابق ٹرائل ہوگا، سویلین عمارتوں پر حملہ کرنے والوں کا مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت میں چلے گا۔‘

Comments

- Advertisement -