تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

آج کے اجلاس میں صدر کو 21 توپوں کے احتجاج کی سلامی پیش کی، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہم نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو 21 توپوں کے احتجاج کی سلامی پیش کی۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہم نے آصف علی زرداری کو مجبور کیا انہوں نے اپنی تقریر ادھوری چھوڑی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ لوگ عہدے بانٹتے ہیں تاہم ہم آئین اور قانون کے دائرے میں اپنی زمہ داری پوری کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی جگہ پر شیشے لگا دیے گئے ہیں۔

ادھر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایوان میں غیر قانونی صدر مملکت نے خطاب کیا جس قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ قانون ہے جس وقت اپوزیشن لیڈر اٹھے گا اسے فلور دیا جائے گا، آرٹیکل 41 کے تحت صدر ریپبلک کی نمائندگی کرتا ہے لیکن آصف علی زرداری نے بحیثیت  صدر پیپلز پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیا۔

قبل ازیں، صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیلنجز سے نمٹنا ناممکن نہیں ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، ماضی میں بطور صدر میرے فیصلوں نے تاریخ رقم کی۔

انہوں نے کہا کہ بطور صدر مملکت اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو دیے، امید ہے ارکان پارلیمنٹ اپنے اختیارات کا دانش مندی سے استعمال کریں گے، ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ سیاسی ماحول کی ازسرِ نو ترتیب کی جا سکتی ہے، ہم سیاسی درجہ حرارت میں کمی لا سکتے ہیں، تمام لوگوں اور صوبوں کے ساتھ قانون کے مطابق یکساں سلوک ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی فریم ورک کے تحت وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی ضروری ہے، دہشتگرد عناصر کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -