اشتہار

بلاول بھٹو نے ن لیگ کا پاور شیئرنگ فارمولا مسترد کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

ٹھٹھہ : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھے کہا گیا کہ پہلے3سال ہمیں دے دیں باقی 2سال آپ لے لیں، میں نے منع کردیا۔

یہ بات انہوں نے ٹھٹھہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی،بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے وزارتیں نہیں مانگ رہا، مجھے کہا گیا کہ پہلے3سال ہمیں دے دیں ،باقی 2سال آپ لے لیں، میں نے منع کردیا،میں اس طرح وزیراعظم نہیں بنوں گا۔

وزیر اعظم کی کرسی چاہتے ہیں نہ وزارت

ٹھٹھہ میں پاکستان پیپلزپارٹی  کے جلسے میں چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16ماہ کی حکومت میں جو ترقیاتی منصوبوں کے وعدے کیے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے، ہم وزیر اعظم کی کرسی چاہتے ہیں نہ وزارت، صرف مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

- Advertisement -

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم بنائیں گے تو ٹھٹھہ کے لوگ مجھے وزیراعظم بنائیں گے، ہم اپنے لیے نہیں اس ملک کےعوام کےلیے محنت کریں گے، آپ لوگوں کی آواز بن کر قومی اسمبلی میں بیٹھوں گا۔

الیکشن ایسے ہوئے ہیں کہ تمام جماعتیں احتجاج کررہی ہیں

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حالیہ الیکشن کچھ ایسے ہوئے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کررہی ہیں، ملک میں تین طرح کی سیاسی جماعتیں ہیں، کچھ جماعتیں جو دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتیں وہ بھی احتجاج کررہی ہیں،کچھ جماعتیں ایسی ہیں جو دھاندلی کے باوجود بھی نہیں جیتی وہ احتجاج کررہے ہیں اور تیسری جماعت وہ ہے جو دھاندلی نہ کرنے کے باوجود جیت جاتی ہے اور وہ پیپلز پارٹی ہے۔

 ہماری بات نہ سمجھی گئی تو پھر عوام کے پاس جا سکتا ہوں

انہوں نے مزید کہا کہ آج فارم 45کا شور مچا ہوا ہے ایسا بھی فارم 45ہے جس پر پی پی امیدوار جیت چکا ہے مگر اعلان دوسرے امیدوار کا ہوا ہے ایک فارم 45ایک ایسا بھی ہے جہاں جیالا جیتا ہے مگر آزاد کامیاب قرار دیا ہے۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ پی پی امیدواروں کی تمام شکایات کو جمع کرکے قانونی پلیٹ فارم پر لے جائیں گے، اگر قانونی پلیٹ فارم پر ہماری بات نہ سمجھی گئی تو پھر عوام کے پاس جا سکتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے الیکشن میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا، عوام نے ثابت کردیا کہ چاروں صوبوں کی زنجیر بےنظیر کی پیپلزپارٹی ہے، الیکشن جیتنے کے بعد فیصلہ کیا کہ ٹھٹھہ میں جشن منائیں گے۔

بڑی عمر کے سیاستدان اپنے لیے سوچتے ہیں عوام کیلئے نہیں 

پی پی چیئرمین نے کہا کہ آج عوام مشکل میں ہے مہنگائی غربت تاریخی سطح پرپہنچ چکی ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ تمام جماعتیں ذاتی مفادات کے بجائے عوام کے مفاد کا سوچیں، باقی سیاستدان جو مجھ سے عمر میں بڑے ہیں اپنے لیے سوچتے ہیں عوام کے لیے نہیں، اس کا نقصان مجھےنہیں عوام کو اورصوبوں کو ہورہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں الیکشن اس لیے نہیں لڑرہا تھا کہ اسلام آباد کی کرسی پر بیٹھنا ہے، میں الیکشن پاکستان کے عوام کے لیے لڑا، ملک میں سیاسی معاشی بحران ہے، معاشرے کو تقسیم کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں