تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ریل کارکنان کا برطانوی حکومت پر آپریٹرز کو قابل قبول تنخواہ کی تجویز سے روکنے کا الزام

لندن: کرونا وبا کے مسائل سے ابھرنے کے بعد اب برطانیہ بعد از وبا کے مسائل میں بری طرح گِھر چکا ہے، اور اسے ملک گیر ہڑتالوں کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی ریل کارکنوں نے نئے سال کا آغاز منگل کو ایک ہفتہ طویل ہڑتال سے کیا ہے، اور 8 جنوری تک ریلوے کا پہیہ جام رہے گا۔

الجزیرہ کے مطابق ریلوے کارکنوں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریل آپریٹرز کو تنخواہ، ملازمت کے تحفظ، اور کام کے حالات کے بارے میں قابل تجویز پیش کرنے سے روک رہی ہے۔

ہڑتال سے ملک میں تازہ صنعتی بحران سے نمٹنے کے لیے لاکھوں شہریوں کی کام پر واپسی میں خلل پڑ گیا ہے، ورکرز یونین کا کہنا ہے کہ حکومت ملازمتوں کو تحفظ اور تنخواہوں میں اضافہ نہیں کر رہی ہے۔

1980 کی دہائی میں مارگریٹ تھیچر کے اقتدار میں آنے کے بعد سے برطانیہ کارکنوں کی جانب سے احتجاج کے بدترین دور کی لپیٹ میں ہے، کیوں کہ 10 سال سے زائد عرصے سے اجرتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے، اور بہت سے ورکرز اپنے گھریلو اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہو چکے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق حالیہ مہینوں میں بار بار کی جانے والی ریل ہڑتالوں نے نیٹ ورک کو مفلوج کر دیا ہے، جب کہ نرسیں، ایئرپورٹ عملہ، پیرا میڈیکس اور پوسٹل ورکرز بھی میدان میں آ چکے ہیں، کارکنان 40 سال کی بلند ترین شرح مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو نومبر میں 10.7 فی صد تک پہنچ گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -