اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کا ریکارڈ منظرعام پر لانے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے بیان میں کہا وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری کرنے کی اجازت دے دی، یہ ریکارڈ انشااللہ بہت جلد کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پرپوسٹ ہوگا۔
کابینہ نے توشہ خانہ کا ریکارڈ ریلیز (declassify)کرنے کی اجازت دے دی یہ ریکارڈ انشاءاللہ بہت جلد کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پہ پوسٹ کر دیا جائے گا۔
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) March 9, 2023
ملکی قانون کے مطابق غیر ملکی ریاست کے معززین سے ملنے والا کوئی بھی تحفہ ریاست کے ذخیرے یا توشہ خانہ میں رکھنا ضروری ہے۔
1974 میں قائم کیا گیا، توشہ خانہ کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک محکمہ ہے اور اس میں حکمرانوں، اراکین پارلیمنٹ، بیوروکریٹس، اور دیگر حکومتوں اور ریاستوں کے سربراہان اور غیر ملکی معززین کی طرف سے حکام کو دیے گئے قیمتی تحائف محفوظ کیے جاتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر اپنے دور حکومت میں ملنے والے تحائف کی تفصیلات چھپانے کے الزام کے بعد توشہ خانہ تنازعہ نے میڈیا کی توجہ حاصل کی۔
گزشتہ سال جون میں وزیراعظم شہباز شریف نے توشہ خانہ پالیسی کو ازسرنو ڈیزائن کرنے کے لیے وزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
کمیٹی دفاع، قانون اور تجارت کے وزراء پر مشتمل تھی۔ کمیٹی میں سیکرٹری خزانہ، اطلاعات اور خارجہ امور بھی شامل تھے۔ کمیٹی نے ایک ماہ میں سفارشات کو حتمی شکل دے کر وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی۔