تازہ ترین

انجکشن کے خوف کا شکار افراد کیلئے خوشخبری

چین نے کورونا ویکسین کے انجکشن کے متبادل کے طور ایک دوائی متعارف کرائی  ہے۔

چینی حکومت کے مطابق اب کورونا ویکسین کے لیے انجکشن لگوانے کی ضرورت نہیں رہے گی، اور پہلے سے کورونا کے ڈورز لگوانے والے افراد کو بوسٹر ڈوز کے طور پر مفت دوائی پینے کے لیے دی جائے گی۔

چینی حکومت نے کورونا  انجیکشن کے متبادل کے طور پر ایک ایسی دوائی متعارف کرائی ہے، جسے سانس کے ذریعے لی جا سکتی ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سوئی سے پاک ویکسین کمزور صحت کے نظام والے ممالک میں ویکسینیشن کو مزید قابل رسائی بنائیں گی۔جو لوگ انجکشن لگوانا پسند نہیں کرتے اب وہ اس دوائی سے آپنے آپ کو کورونا سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

چینی سرکاری میڈیا کی جانب سے پوسٹ کی گئی جس  میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں لوگوں کو اپنے منہ میں ایک سفید کپ کی چھوٹی نوزل ​​چپکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اس دوائی کو آہستہ آہستہ سانس لینے کے بعد پانچ سیکنڈ سائنس کو روک  کر رکھنا ہے، یہ سارا عمل 20 سیکنڈ میں مکمل ہو جاتا ہے۔

شنگھائی کے ایک رہائشی نے کہا کہ یہ ایک کپ دودھ کی چائے پینے کی طرح تھا، جب میں نے اسے سانس لیا تو اس کا ذائقہ قدرے میٹھا تھا۔

یاد رہے کہ بنا انجکشن کی ویکسین کی تاثیر پوری طرح سے دریافت نہیں کی گئی ہے۔

چینی ریگولیٹرز نے ستمبر میں سانس کے ذریعے لینے والی دوائی کی منظوری دی تھی، لیکن صرف ایک بوسٹر شاٹ کے طور پر مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اس دوائی نے ان لوگوں میں مدافعتی نظام کے ردعمل کو متحرک کیا جنہوں نے پہلے ایک مختلف چینی ویکسین کے دو شاٹس حاصل کیے تھے۔

ایک چینی ماہر نے کہا کہ سانس کے زریعے لی جانے والی ویکسین وائرس کو سانس کے باقی نظام تک پہنچنے سے پہلے ہی روک سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -