بیجنگ: چین نے اپنے سب سے بڑے حریف ملک امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ روس یوکرین جنگ میں مزید شعلے بھڑکانے سے باز آ جائے۔
گزشتہ روز امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے ایک بیان جاری کیا کہ جب روس یوکرین لڑائی کی بات آتی ہے تو آپ چین کو کسی طرح سے بھی غیر جانبدار نہیں دیکھ سکتے، وہ یوکرین پر حملے کی مذمت کرنے کے بجائے روس سے توانائی خرید رہا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے جان کربی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
وانگ وین بن نے کہا کہ امریکا کو بیجنگ پر الزامات لگانے کے بجائے روس یوکرین جنگ کی شدت کو کم کرنے پر زور دینا چاہیے، امریکا خود اس لڑائی میں پوری طرح ملوث ہو کر بیجنگ پر جانبداری کا الزام کیسے لگا سکتا ہے؟
انہوں نے امریکا پر شدتد تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین کا مؤقف غیر جانبدارانہ نہیں لیکن کیا امریکا کا میدان جنگ میں ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی غیر جانبداری ہے؟ کیا تنازعات کو مسلسل بڑھانا غیر جانبداری ہے؟ کیا بحران کے اثرات کو عالمی سطح پر پھیلنے دینا غیر جانبداری ہے؟
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکا اپنی فیصلوں پر نظر ثانی کرے اور آگ میں ایندھن ڈالنے کے غلط راستے سے باز آ جائے۔