اشتہار

خوشی کا چاکلیٹ سے کیا تعلق ہے؟ دلچسپ حقائق

اشتہار

حیرت انگیز

خوشی کے لمحات میں منہ میٹھا کرانا ہماری دیرینہ روایات کا حصہ ہے، مٹھائی اور حلوے وغیرہ کے بعد اب ان کی جگہ چاکلیٹس نے لے لی ہے کیونکہ بچے ہوں یا بڑے، چاکلیٹ تقریباً سب ہی کی پسندیدہ ہے۔

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق بطور میٹھا کھلائی جانے والی چاکلیٹ کا تعلق صرف خوشیوں اور تقریبات سے ہی نہیں بلکہ انسانی صحت کے ساتھ بھی جڑا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق چاکلیٹ کھانے سے صحت پر بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں جس میں خوشی کے ہارمونز کا ریلیز ہونا، موڈ کا قدرتی طور پر خوشگوار ہونا اور سر درد جیسی شکایت کا فوری علاج سر فہرست ہے، چاکلیٹ ذہنی دباؤ سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

- Advertisement -

چاکلیٹ

آسٹریلیا کے سوین برن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سینٹر فار ہیومن فارماکولوجی کی ایک تحقیق کے مطابق چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس سمیت بعض اجزاء دماغ میں سیروٹونن نامی نیورو ٹرانسمیٹر پیدا کرنے میں مدد کرتے ہیں جو ہمیں خوش اور پر سکون محسوس کرواتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق چاکلیٹ ہمیں تناؤ سے نمٹنے میں مدد کرتی ہے۔ ڈارک چاکلیٹ میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، ماہرین صحت کے مطابق جو آپ کے مزاج کو بہتر بنانے کی قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈارک چاکلیٹ میں پائے جانے والے یہ اجزاء ٹرپٹوفان، فینی لیتھیلالینین اور تھیوبرومین ہیں۔

Chocolate

رپورٹ کے مطابق فینائلیتھیلامین قدرتی طور پر کام کرنے والے اینٹی ڈپریسنٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور ڈوپامائن کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے جس سے ہم خوشی محسوس کرتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چاکلیٹ کا زیادہ استمعال صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ لہذا اس کو استعمال کرتے وقت احتیاط کرنا چاہیے تاکہ موٹاپا، کولیسٹرول میں اضافہ، ہائی بلڈ شوگر کی سطح وغیرہ سمیت پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

طبی ماہرین کے مطابق 50 گرام چاکلیٹ بار میں 250 کلو کیلوری ہوتی ہے۔ ماہرین صحت کا مشورہ ہے کہ تمام فوائد سے لطف اندوز ہونے کے لیے ایک دن میں 30 گرام تک ڈارک چاکلیٹ کھایا جاسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں