تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کے پی، جی بی اور آزاد کشمیر حکومتوں کے شہباز حکومت پر سنگین الزامات اور تنبیہہ

خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں نے وفاقی حکومت پر فنڈز روک کر انہیں دیوار سے لگانے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر اپنی حکومتوں کے فنڈز روک کر دیوار سے لگانے کے الزامات عائد کیے ہیں اور متنبہ کیا ہے کہ اگر ہمارے فنڈز جاری نہ کیے ہڑتال کریں گے یا عوام کو لے کر اسلام آباد آئیں گے۔

وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے کہا کہ جب سے یہ وفاقی حکومت آئی ہے ملک مشکل میں ہے اور کے پی کو دیوار سے لگا رہی ہے۔ اس حکومت نے عمران خان حکومت کے تمام اقدامات کو واش آؤٹ کردیا ہے۔ شہباز حکومت نے سابقہ فاٹا کے بجٹ پر کٹ لگایا جو سب سے خطرناک اقدام ہے جب کہ ہمارے وفاق پر واجبات بھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق کے پاس پیسے ہیں لیکن وہ ہمیں نہیں دے رہی۔ وزیراعظم کے سیلاب متاثرین کے لیے اعلان کردہ 10 ارب روپے میں سے اب تک ایک پائی بھی نہیں ملی۔ ہمارے پاس تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے رقم نہیں ہے۔ میں وفاقی حکومت کو وارننگ دیتا ہوں کہ وہ ہمیں ہمارا حق دے بصورت دیگر صوبے کے عوام کو اکٹھا کرکے اسلام آباد ائیں گے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ وفاق نے ہمارا ترقیاتی بجٹ کاٹا ہے۔ 6 ماہ میں صرف دو ارب 80 کروڑ روپے ملے۔ ہم ڈھائی ارب میں جی بی کو کیسے چلا سکتے ہیں۔ بی ایس ڈی پی میں وفاق نے 6 ماہ میں ایک ٹکا نہیں دیا۔ ہمیں یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ شہباز حکومت چاہتی کیا ہے۔ مسائل حل نہ ہوئے تو ہم ہڑتال کریں گے۔

آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا وفاق کے ساتھ ایک معاشی معاہدہ ہے لیکن موجودہ وفاقی حکومت نے آکر سب سے پہلے آزاد کشمیر کو نشانہ بنایا۔ وفاقی حکومت ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے۔ ہمارے پاس تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے پیسے نیہں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ریاست کے لوگوں کےتحفظ کی قسم اٹھائی ہے۔ اب ہمارے پاس پُر امن احتجاج کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ لوگوں کے لیے حق مانگنا جرم ہے تو ہم یہ جرم بار بار کرینگے۔

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں 31 سال بعد بلدیاتی انتخابات کا سہرا بھی عمران خان کے سر جاتا ہے۔ وفاق نے تو الیکشن کے دوران پولیس بھی نہیں دی۔

Comments

- Advertisement -