اشتہار

پاک بحریہ کے زیراہتمام 8 ویں کثیرالقومی بحری مشق کا آغاز

اشتہار

حیرت انگیز

پاک بحریہ کے زیراہتمام 8 ویں کثیر القومی بحری مشق کا آغاز ہوگیا ہے اس بحری امن مشن میں 50 سے زائد ممالک شریک ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاک بحریہ کے زیر اہتمام آٹھویں کثیر القومی بحری مشق کا آغاز ہوگیا ہے۔ ان بحری مشق امن میں 50 سے زائد ممالک کے نمائندگان اپنے بحری اثاثوں، مبصرین اور سینیئر افسران کے ساتھ شریک ہیں۔ یہ مشقیں 14 فروری تک جاری رہیں گی۔

آٹھویں کثیرالقومی بحری مشق امن کا باقاعدہ آغاز شریک ممالک کی پرچم کشائی سے ہوا۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈر پاکستان فلِیٹ وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی تھے۔ تقریب کے آغاز میں 9 ویں آگزیلری اسکواڈرن کے کمانڈر کموڈور سہیل عظمی نے شرکا کو چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کا پیغام پڑھ کر سنایا جس کے بعد پاک بحریہ کے جوانوں پر مشتمل پرچم پارٹی شریک ممالک کے جھنڈوں کے ساتھ پنڈال میں داخل ہوئی اور پاکستان کے قومی ترانے کی دھن میں 50 سے زائد ممالک پرچم ایک ساتھ فضا میں لہرائے۔ اس موقع پر سبز اور سفید رنگ کے غبارے بھی فضا میں چھوڑے گئے۔

- Advertisement -

افتتاحی تقریب میں 9 ممالک کی مسلح افواج خصوصاً بحریہ کے سربراہان نے شرکت کی جن میں اٹلی، سری لنکا، تنزانیہ، جبوتی، لبنان، نائجیریا شامل ہیں جب کہ امریکا اور برطانیہ کے وائس چیف آف نیول اسٹاف بھی شریک ہوئے۔

آٹھویں امن مشق میں 9 ممالک کے جنگی جہاز شامل ہیں جن میں چین سے 3، امریکا، اٹلی، انڈونیشیا، جاپان، ملائیشیا اور سری لنکا سے ایک ایک جنگی جہاز شامل ہے۔ اس کے علاوہ 4 ممالک کی اسپیشل فورسز کے دستے، انسداد دہشتگردی، دھماکا خیز مواد سے متعلق 6 ممالک کی ٹیمیں بھی ان مشقوں کا حصہ ہیں۔

اس کے علاوہ امن مشق کی افتتاحی تقریب میں مختلف ممالک کے 123 مبصرین، 35 ممالک کے دفاعی اتاشی اور 5 ممالک کے سفرا نے بھی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل اویس بلگرامی نے کہا کہ امن 2023 ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے میں معاون ثابت ہوگی اور شریک ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں برابر کے شریک ہیں۔

واضح رہے کہ پہلی کثیرالقومی بحری مشق امن 2007 میں منعقد ہوئی۔ یہ مشق ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے جس میں مختلف ممالک کی بحری افواج کے بحری جہاز، ائیر کرافٹس، اسپیشل آپریشن فورسز، دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنانے والی ٹیمیں اور مبصرین شرکت کرتے ہیں۔

کثیر القومی بحری مشق کا مقصد شریک ممالک کے درمیان ہم آہنگی، امن کا فروغ، خطے کا بحری استحکام، مشترکہ کارروائیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ، آپریشنل تیاری اور پاکستان کے مثبت تصور کو اجاگر کرنا ہے۔

ہرخطے سے بہترین بحری افواج کو ایک جگہ اکٹھا کرنا یقیناً پاکستان اور بحریہ کیلیے بڑا اعزاز ہے۔ مشق کا موٹو’’امن کے لیے متحد‘‘ ہے جو اس کے حقیقی تصور کو خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔

Comments

اہم ترین

انجم وہاب
انجم وہاب
انجم وہاب اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں اور تجارت، صنعت و حرفت اور دیگر کاروباری خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں