اشتہار

ملازم 3 گھنٹے لفٹ میں پھنسا رہا، کمپنی نے لیٹ آنے پر تنخواہ کاٹ لی

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں ایک کمپنی کا ملازم اپنے دفتر کی لفٹ میں 3 گھنٹے تک پھنسا رہا، کمپنی نے لیٹ آنے پر ملازم کی تنخواہ کاٹ لی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کمپنی کے ملازم نے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے متعلق سوشل میڈیا پر تحریری نوٹ لکھ دیا، جبکہ صارفین کمپنی کی جانب سے کمپنی کے اس فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے۔

ملازم کی جانب سے اپنے تحریر کردہ نوٹ میں لکھا گیا کہ میرا دفتر 7 ویں منزل پر ہے، اس لیے مجھے لفٹ کا استعمال کرنا پڑتا ہے، لفٹ پچھلے ہفتوں سے گڑ بڑ پیدا کررہی تھی۔

- Advertisement -

لفٹ بعض اوقات چلتے چلتے رک جاتی ہے، اور اس کے دروازے بھی نہیں کھلتے تھے، ہم نے متعدد بار متعلقہ شعبے میں شکایت کی تاہم ان کی جانب سے نظر انداز کیا گیا۔

ملازم نے مزید تحریر کیا کہ کل جب میں لفٹ سے اوپر دفتر آرہا تھے، لفٹ میں داخل ہوتے ہیں لائٹ چلی گئی، میں نے اپنے دفتر میں رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر اس میں کامیاب نہیں ہوسکا، تاہم تھوڑی اور کوشش کے بعد ایچ آر ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوا تو انہوں نے مینٹیننس کا عملہ بھیج دیا، 3 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد مجھے لفٹ سے آزادی نصیب ہوئی۔

دفتر پہنچنے پر ایچ آر نے کہا کہ آپ لیٹ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی غیر حاضری لگا دی گئی لہٰذا آپ کی تنخواہ میں سے کٹوتی کی جائے گی، جس پر میں نے انہیں کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر میں چھٹی کرکے گھر چلا جاتا ہوں، مگر میرے منیجر نے مجھ سے کہا کہ آپ کو کام کرنا پڑے گا کیونکہ ہمارے پاس عملہ بہت کم ہے۔

کمپنی کی جانب سے ملازم کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی بھی دی گئی، ملازم نے مزید کہا کہ میں لفٹ کی خرابی کو ریکارڈ کرکے ایچ آر اور منیجر کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو تحریری شکل میں لے آیا ہوں اور اب میں کمپنی کی ہائر منیجمنٹ کو اس معاملے سے متعلق آگاہ کروں گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں