تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کیا آپ جانتے ہیں امریکا کے اندر ایک اور ملک قائم ہے؟

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کے اندر ہی ایک ایسا ملک ہے جس کی اپنی کرنسی، اپنی قومی زبان اور اپنی ثقافت ہے۔

’ریپبلک آف مولوسیا‘ امریکی ریاست نیواڈا میں قائم ہے، جس کی آبادی 35 افراد پر مشتمل ہے، اس ملک کا اپنا قانون، پرچم، قومی زبان اور یہاں تک کہ ٹائم زون بھی دیگر ممالک سے الگ ہے۔

اس کے علاوہ اس ملک کا اپنا قومی ترانہ، بینک، ریلوے، بحریہ، اور جنگی دفتر بھی امریکا سے الگ ہے، ریپبلک آف مولوسیا میں کُل 35 لوگ ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ری پبلک آف مولوسیا کے صدر کیون بوگ ہیں جو ایک ڈکٹیٹر ہیں جو گزشتہ 24 سال سے اس خود ساختہ ملک پر حکمرانی کر رہے ہیں۔

اس ملک کو بنانے کا خیال 1977 میں اس وقت 15 سالہ کیون بوگ اور اس کے دوست کو آیا تھا، ان دونوں دوستوں کا خواب تھا کہ وہ ملک پر حکومت کرسکیں۔

 کچھ وجوہات کے باعث کیون بوگ کا اپنے دوست سے رابطہ منقطع ہوگیا اور انہوں نے اپنے طور پر ریپبلک آف مولوسیا کی آزاد ریاست کا اعلان کیا اور وہ خود ملک کا صدر نامزد ہوئے جبکہ ان کی اہلیہ کو خاتون اول کا درجہ حاصل ہے۔

مولوسیا کی کرنسی ’ویلورا‘ ہے، یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد ہر سال آتی ہے اور ملک میں داخلے کے لیے انہیں اپنے پاسپورٹ پر مہر بھی لگوانا پڑتی ہے۔

کیون بوگ نے ’انسائیڈر‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’میں وہ ڈکٹیٹر نہیں ہوں جو عوام کی زندگی مشکل بنا دیتا ہے یا راتوں رات کسی شخص کو گھر سے اغوا کروا دیتا ہے، ہم ایک خاندانی قوم ہیں جو مل جل کر رہتے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ ریپبلک آف مولوسیا ایک ’خود ساختہ‘ ملک ہے جسے اقوام متحدہ یا بین الاقوامی برادری تسلیم نہیں کرتی، یہاں تک کہ امریکا بھی اس ریاست کو تسلیم نہیں کرتا۔

Comments

- Advertisement -