تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

دوران امتحان طالبہ کی غیراخلاقی انداز میں تلاشی کی وڈیو وائرل

کراچی : میٹرک بورڈ کے امتحان کے دوران اساتذہ کی جانب سے ایک طالبہ کی غیر اخلاقی انداز میں تلاشی کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے گورا قبرستان سے متصل شاہراہ فیصل پر قائم عائشہ باوانی اسکول میں طالبات کی چانچ پڑتال کے نام پر ان کی تضحیک کا معاملہ سامنے آیا ہے، اسکول میں خواتین اساتذہ نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

دوران امتحان نقل کرنے والی ایک طالبہ کو تلاشی کیلیے باہر لایا گیا، اس دوران ڈیوٹی پر موجود ٹیچرز اس کی ویڈیو بنانے میں مصروف رہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس طرح کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی ویڈیو بنانے والے کیخلاف کارروائی ہوگی۔

مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد میٹرک بورڈ کے چیئرمین شرف علی شاہ اور ناظم امتحانات حبیب اللہ سہاگ نے اسکول کا دورہ کیا اور واقعے کی تٖفصیلات حاصل کیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسکول انتظامیہ کا ساری ذمہ داری طالبہ پر ڈالتے ہوئے کہنا ہے کہ طالبہ نے دوران تلاشی ٹیچر کو ناخن مارے جس کے واضح طور پر نشانات دیکھے جاسکتے ہیں۔

اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کنٹرولرامتحانات حبیب اللہ سہاگ نے کہا کہ بچی سے زور زبردستی کرنے کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔ بچی کے ساتھ زور زبردستی کی گئی ہے تو اس کی مذمت کرتا ہوں، تمام پرچوں کی خود نگرانی کررہاہوں۔

انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پرجو ویڈیوز چل رہی ہیں زیادہ تر جعلی ہیں، کنٹرولرامتحانات کا کہنا تھا کہ نقل روکنے کیلئے 93 ٹیمیں بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کے سرپرائز وزٹ کرتی ہیں

طالبہ کے والدین شدید غصے میں تھے انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بچی کے رویہ انتہائی افسوس ناک تھا، اسکول طالبات کی تضحیک معمول بن چکی ہے۔

اس موقع پر اسکول ٹیچر وضاحت پر وضاحتیں دیتیے ہوئے چیکنگ کے نام غلط رویہ تسلیم کرنے سے مسلسل انکار کرتی رہیں اور ساری ذمہ داری طالبہ پر ڈال دی۔

Comments

- Advertisement -