تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ماہر معاشیات نے اسحاق ڈار کا کمرشل بینکوں سے متعلق بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا

اسلام آباد : ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے اسحاق ڈارکا کمرشل بینکوں سے متعلق بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ ، لوگ خوفزدہ ہو کر بینکوں سے اپنے ڈالرز نکالنے کی کوشش کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے اے اسحاق ڈارنے جوکمرشل بینکوں کی بات کی انتہائی غیرذمہ دارانہ بیان تھا، اسحاق ڈار نے جو بات کی لوگوں میں خوف پیدا ہوگیا ہے، لوگ اب اپنے ڈالرز نکالنے کی کوشش کریں گے، ایسابیان نہیں دینا چاہیے تھا۔

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارنےجوبیان دیا بینکنگ سیکٹر کیلئے بہت نقصان دہ ہے، وزیرخزانہ سےاس قسم کے بیان کی توقع نہیں کررہا تھا، اس سے لوگوں میں خوف وہراس پیدا ہوگا۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ بغیر الیکشن کےکسی کے پاس کوئی حل ہے تواچھی بات ہے، جہاں ہم پہنچ گئے ہیں، یہاں سے واپسی کا راستہ صرف الیکشن ہے۔

انھوں نے سوال کیا کہ مدت بڑھا دیں کیا معیشت بہترہوجائے گی؟ آج معیشت جہاں کھڑی ہے مدت بڑھائی تو مزید نقصان ہوگا، اپریل، مئی، جون میں معاشی معاملات مزیدخراب کیے جائیں گے۔

ماہر معاشیات نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر چلیں گے تو حکومت کو بہت سیاسی نقصان ہوگا، حکومت کو خود فیصلہ کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ کیااس وقت الیکشن پرجائیں گےجب معاملات مزید خراب ہو جائیں گے، ہر انٹرویومیں کہا ہے کہ چیزوں کو جان بوجھ کر خراب کیا جارہا ہے، معیشت کو خراب کیا جارہا ہے تاکہ پاکستان کو مزید کمزور کیا جائے۔

انھں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایسے دیوار سے لگایا جا رہا ہے کہ ’’ہاں‘‘کرنے کے علاوہ چارہ نہ ہو۔

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ 70سے زائد ممبران پرمشتمل کابینہ ہے لیکن لوگوں کی تکلیف کا احساس نہیں، کئی بار کہہ چکا ہوں پاکستان کو دیوار سے  لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، فنڈز تو شرح سود کی مد میں جارہے ہیں، ہم ایک ری سائیکل میں پھنس چکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -