تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

عیدالفطر پر کتنی چھٹیاں ملیں گی؟

کراچی : اس بار ملازمین کو عید الفطر پر کتنی چھٹیاں ملنے کا امکان ہے اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ عیدالفطر پر 4 سے 5 دن کی تعطیلات ہوسکتی ہیں، حتمی فیصلہ وزیر اعظم کریںگے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے ملک بھر میں عیدالفطر پر چھٹیوں سے متعلق کام کا آغاز کردیا ہے، وزیراعظم ہاؤس کو 4 سے5چھٹیاں دینے کی تجویز ارسال کی جائے گی، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم ہی کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عید جمعہ المبارک کو ہوئی تو20 سے 23اپریل تک چھٹیاں ہونے کا امکان ہے جب کہ ہفتہ22 اپریل کو عید ہونے کی صورت میں 20 سے 24 اپریل تک چھٹیوں کا اعلان متوقع ہے۔ اس سلسلے میں کابینہ ڈویژن وزیراعظم کی باضابطہ منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

دوسری جانب رویت ہلال ریسرچ کونسل نے پاکستان میں عید کا چاند نظر آنے کی تاریخ بتا دی، رویت ہلال ریسرچ کونسل کے سیکریٹری جنرل خالد اعجاز مفتی نے کہا ہے کہ شوال المکرم کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جمعرات 20 اپریل کی شام ہوگا۔

تاہم اس شام عید کا چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے، لہٰذا عید الفطر 30روزے مکمل ہونے کے بعد ہفتہ 22 اپریل 2023ء کو منائی جائے گی۔

رویت ہلال ریسرچ کونسل کا کہنا ہے کہ چاند کی پیدائش جمعرات 20 اپریل کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 13 منٹ پر ہوگی۔

یوں اس روز یعنی 29 رمضان المبارک کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر جو رویت کے لئے 19گھنٹوں سے زائد ہونی چاہیے وہ پاکستان کے تمام علاقوں میں 10 گھنٹوں سے بھی کم ہوگی,

چنانچہ پاکستان کے تمام علاقوں میں مطلع انتہائی صاف ہوا تو بھی 20 اپریل کی شام ٹیلی اسکوپ پر بھی چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -