اشتہار

انتخابات کا التواء آئین کی تضحیک ہے، لطیف کھوسہ

اشتہار

حیرت انگیز

پیپلزپارٹی کے رہنما اور ممتاز قانون دان سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے  صوبہ پنجاب کے انتخابات کو ملتوی کرنے کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب کے الیکشن ملتوی کرکے آئین کی تضحیک کی ہے، میری نظر میں اس سے زیادہ آئین کی تضحیک نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین سے ماورا کام کیا جو سیدھا آرٹیکل سکس کے زمرے میں آتا ہے، الیکشن کمیشن نے وہی کام کردیا جو پی ڈی ایم چاہتی تھی، سپریم کورٹ کا بڑا واضح فیصلہ ہے جس کی دھجیاں اڑادی گئی ہیں۔

- Advertisement -

ایک سوال کے جواب میں لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے آئین کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے فیصلہ دیا تھا، معلوم نہیں الیکشن کمیشن نے کس اختیار کو استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا۔

پی پی رہنما نے کہا کہ نگراں حکومت90دن کی ہے اور90دن کے بعد کوئی نگراں حکومت نہیں ہوگی، حکومت پی ڈی ایم کی ہے اور پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہے، اتحاد ہونا الگ بات ہے۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کا بنیادی فیصلہ الیکشن کمیشن کا کام ہے لیکن اس کو انتخابات ملتوی کرانے کا کوئی اختیار نہیں ہے، حکومت نے انتخابات ملتوی کرائے ہیں تو پی پی ساتھ نہیں دے سکتی، سی ای سی کا اجلاس ہوا تو مؤقف ہوگا کہ حکومت سے الگ ہوجانا چاہیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں