تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگا کر ایک شخص کو قتل کرڈالا

ننکانہ صاحب:  مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کا الزام لگا کر ایک شخص کو قتل کردیا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب مشتعل ہجوم نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں ایک شخص کو جان سے مار دیا۔

پولیس نے بتایا کہ مشتعل ہجوم نے تھانے پر حملے کرکےملزم کو پولیس تحویل سے چھڑایا تھا تاہم سندرانہ ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ تھانہ واربرٹن کے علاقہ سندرانہ ٹاؤن میں وارث نامی شخص اپنی طلاق یافتہ بیوی کی شادی رکوانے کے لیئے قرآنی اوراق پر سابقہ بیوی کی تصاویر لگا کر جادو ٹوانہ کرکے گلیوں بازاروں میں بکھیر رہا تھا کہ علاقہ مکینوں نے موقع پر پکڑ لیا۔

مشتعل ہجوم اس شخص کی درگت بنانا شروع کر دی تاہم اطلاع ملتے ہی تھانہ واربرٹن کی پولیس موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر کے تھانہ لے آئی۔

جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مشتعل ہجوم نے تھانہ پر دھاوا بول دیا اور ملزم کو پولیس کسٹڈی سے چھین کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

مظاہرین لاش کو آگ لگا کر جلانا چاہتے تھے لیکن ضلع سے آئی پولیس فورس اور ڈی پی او ننکانہ عاصم افتخار نے مشتعل ہجوم سے لاش قبضہ میں لے کر اسپتال منتقل کردی اور حالات کو کنٹرول کر لیا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ننکانہ میں ہجوم کےہاتھوں شہری کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او واربرٹن، فیروز بھٹی کو فوری طورپرمعطل کردیا۔

ڈاکٹر عثمان انور نے ڈی آئی جی آئی اے بی،ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کوانکوائری رپورٹ پیش کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، واقعہ کے ذمہ داروں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Comments

- Advertisement -