تازہ ترین

پاکستان کو آئندہ برسوں میں کن ماحولیاتی تباہیوں کا سامنا ہوگا؟ عالمی ماحولیاتی اداروں نے خبردار کر دیا

عالمی بینک اور ماحولیاتی اداروں نے پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، اور کہا ہے کہ پاکستان کو آیندہ برسوں میں شدید درجہ حرارت، قحط، خشک سالی اور سیلاب جیسے مسائل کا سامنا ہوگا۔

ماحولیاتی تباہی کے باعث پاکستان کو شدید مسائل کا سامنا ہے، بین القوامی ماحولیاتی ادارے ’جرمن گلوبل کلائمٹ انڈیکس‘ نے پاکستان کو مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے پیش نظر دنیا کا آٹھواں متاثر ترین ملک قرار دے دیا ہے۔

پاکستان کا آٹھواں نمبر

جرمن تھنک ٹینک، گرین واچ کی گلوبل کلائمٹ انڈیکس 2020 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں آٹھویں نمبرپر ہے، اسی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 1999 سے 2019 کے درمیان موسمی تغیرات کی وجہ سے پاکستان میں لاکھوں افراد بے گھر اور 3.8 بلین ڈالر کے اقتصادی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیش آنے والے خطرات میں مزید اضافے کا خطرہ موجود ہے، ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں دنیا کی ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب 2022 کے سیلاب سے ساڑھے 3 کروڑ افراد بے گھر اور متاثر ہوئے جب کہ 10 بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔

پاکستان میں صرف 2011 /12 کے سیلاب میں ہزاروں گھر تباہ ہوئے، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، 200 ارب روپے کی معیشت کا نقصان ہوا، جب کہ پورے ملک میں کئی سالوں تک خشک سالی نے زرعی اجناس کی پیداوار کو نہ صرف بری طرح متاثر کیا، بلکہ اس خشک سالی سے مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

درجہ حرارت میں 50 ڈگری تک ریکارڈ اضافہ

ڈبلیو ڈبلیو ایف ایف پاکستان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عمران خالد کہتے ہیں کہ گلوبل وارمنگ سے پاکستان کو کئی مسائل کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں کے سبب ملک بھر میں پچھلے چند برسوں سے درجہ حرارت میں 50 ڈگری تک ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور ماہرین درجہ حرارت میں مزید اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کر رہے ہیں۔

اگرچہ عالمی ماحولیاتی آلودگی میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، مگر ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ملکوں میں پاکستان کو 8 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر پھیلائی جانے والی فضائی آلودگی کے ساتھ ساتھ بعض مقامی حالات بھی متاثر کر رہے ہیں۔ دیہی علاقوں کی بہ نسبت شہری علاقوں میں برقی آلات کا حد سے زیادہ استعمال گرمی کی شدت میں بڑے اضافے کا سبب بن رہا ہے۔

4 بڑے خطرات

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ’یو این ڈی پی‘ نے بھی مستقبل میں پاکستان کو پیش آنے والے 4 بڑے خطرات سے متنبہ کیا ہے، جس میں سیلاب، خشک سالی، شدید قحط، شدید گرمی اور ٹراپیکل سائیکلون شامل ہیں۔

ان حالات کی وجہ سے پاکستان کو مستقبل میں قحط، فاقہ کشی، مہنگائی، اور زراعت سے منسلک 45 فی صد افراد کا مستقبل تباہ ہونے سمیت دیگر مسائل کا سامنا رہے گا۔

’پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز‘ کا کہنا ہے کہ پاکستان 2025 تک پانی کی قلت کا شکار ہو جائے گا، اگر اقدامات نہ اٹھائے گئے تو 2040 تک پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ پانی کی قلت سے متاثر ملک بن جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شجر کاری پر پاکستان میں اب کافی مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے، اس سے ہمیں درجہ حرارت کو کم کرنے میں بہت مدد ملے گی، ایسے میں سولر پینل کا استعمال اور عوام میں ماحولیات کے بارے میں مثبت آگاہی گلوبل وارمنگ میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -