تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کا قتل، اصل حقائق سامنے آگئے

سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کا قتل کیسے اور کیوں ہوا؟ اس سلسلے میں امریکی حکومت نے قتل سے متعلق باقاعدہ دستاویزی رپورٹ جاری کردی ہے۔

حملہ آور سابق میرین اور کمیونسٹ کارکن تھا جو سویت یونین میں رہ چکا تھا، امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ دستاویزات کا اجراء شفافیت کے لیے میری حکومت کے عزائم کا عکاس ہے۔

اس اقدام سے امریکی تاریخ کے المناک واقعے کے بارے میں امریکی عوام کو درست حقیقت کا علم ہوگا۔ سی آئی اے اور ایف بی آئی کی فائلز پر مشتمل ان دستاویزات کی تعداد 1 ہزار 491 ہے، فائلز کے مطابق تفتیش کاروں نے یہ سراغ لگانے کی پوری کوشش کی تھی کہ اس سازش میں کوئی دوسرا تو ملوث نہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی سکیورٹی ادارے ایف بی آئی اور سی آئی اے کی خفیہ فائلوں سے معلوم ہوتا ہے مشتبہ شخص لی ہاروے اوسوالڈ کے قتل میں ملوث ہونے سے متعلق امریکی تفتیش کاروں نے گہرائی میں جا کرتحقیق کی تھی۔

دستاویزات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ امریکی سکیورٹی اداروں نے سوویت خفیہ اداروں اور افریقی کمیونسٹ گروہوں سے لے کر اٹلی کے مافیہ تک تمام ممکنہ پہلوؤں کے قتل میں ملوث ہونے سے متعلق چھان بین کی تھی۔

امریکی اداروں نے کیوبا میں فیڈل کاسٹرو کی کمیونسٹ حکومت کی بھی جاسوسی کی تھی جس کے ساتھ لی ہاروے اوسوالڈ کے رابطے تھے۔

سازشی نظریات رکھنے والے سرکاری سطح پر ہونے والی تحقیقات کے نتائج کو نہیں تسلیم کرتے جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ہاروے اوسوالڈ نے اکیلے ہی سابق صدر کا قتل کیا تھا۔

خیال رہے کہ اس وقت کی تفتیش میں لی ہاروے اوسوالڈ نامی شخص کو سابق صدر کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا جس نے 22 نومبر 1963 کو ان پر گولی چلائی تھی تاہم ان نتائج کے باوجود جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق بہت سے سازشی نظریات جنم لیتے رہے ہیں۔

اس قتل کی تفتیش کا دائرہ سوویت انٹیلی جنس سے لے کر افریقی کمیونسٹ گروپوں تک پھیلایا گیا تھا۔ جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق خفیہ دستاویزات اس معاملہ پر 1992 کے قانون کے تحت منظرِعام پر لائی گئیں۔

Comments

- Advertisement -