کوئٹہ : بلوچستان میں خاندانی منصوبہ بندی کا پروگرام گزشتہ چھ سال سے مفلوج اور عدم توجہی کا شکار ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آبادی کنٹرول کرنے سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا ایک بھی اجلاس تاحال نہ ہوا۔
حکومت سپریم کورٹ کے احکامات اور مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد میں ناکام ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق مانع حمل کی ادویات کی شدید قلت ہے، اکثر فیملی ویلفیئر مراکز میں دستیاب ہی نہیں، ٹیکنیکل اسامیاں خالی ہونے سے محکمہ بہبود آبادی کے 191میں سے 60 فیملی ویلفیئر سینٹرز غیرفعال ہیں۔
حکام بہبود آبادی کا کہنا ہے کہ ادویات کا کئی سال سے بجٹ صرف 3 کروڑ روپے ہے، محکمہ صحت کی جانب سے خریداری بھی نہیں ہورہی۔
دوسری جانب سیکرٹری محکمہ بہبود آبادی عبداللہ خان کا مؤقف ہے کہ پانچ سال میں ٹاسک فورس کا اجلاس نہ ہونا بدقسمتی ہے،
محکمہ کی سفارش پر وزیراعلیٰ نے ٹاسک فورس کا اجلاس طلب کرلیا ہے، وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری بلوچستان خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں، بھرتیاں بھی شروع کردیں۔