اشتہار

فاطمہ ہلاکت کیس : تحقیقاتی رپورٹ میں 4 اہم افراد بے گناہ قرار

اشتہار

حیرت انگیز

خيرپور : پیر کی حویلی میں مبینہ جنسی تشدد سے ہلاک ہونے والی کمسن ملازمہ فاطمہ کے مقدمے میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ میں ایس ایچ او رانی پور، ہیڈر محرر اور دو ڈاکٹروں کو بےگناہ قرار دیا گیا ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے کمپاؤنڈر امتیاز کو مقدمے میں نامزد کرنے کی سفارش کی تھی، جس کے بعد اسے مذکورہ مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

یاد رہے کہ ڈی آئی جی سکھر نے ایس ایس پی خیرپور کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پولیس نے سیشن جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور میں جمع کرادی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیشن جج رانی پور کے احکامات کی روشنی میں مذکورہ چاروں افراد کی رہائی ممکن ہوسکی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او رانی پور،ہیڈر محرر اور دو ڈاکٹروں پر الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔

رپورٹ کے مطابق اسد شاہ نے ڈاکٹر کو فون کرکے بچی کے پیٹ میں شدید درد کی شکایت کی، ڈاکٹر نے فون پر کہا کہ بچی کو کچھ کھانے پینے کو مت دینا، ڈرپ لگوائیں، صبح اسد شاہ نے ڈاکٹر کو فون کرکے حویلی بلایا کہ بچی مرگئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر نے حویلی پہنچ کر بچی کی نبض کا معائنہ کرکے اس کی موت کی تصدیق کی، ڈاکٹر کے مطابق بظاہر بچی طبیعت کی خرابی کے باعث انتقال کرگئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں