تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

فنانس بل 2023: لگژری آئٹمز پر جی ایس ٹی 17سےبڑھاکر 25فیصد کرنےکافیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے فنانس سپلیمینٹری بل 2023 قومی اسمبلی میں  پیش کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کو آگاہ کیا کہ مختلف اشیا پرجی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردی گئی ہے۔

شادی ہالز کی ایڈوانس ٹیکس

وفاقی وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ شادی ہال اورہوٹلوں پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ کمرشل لان، مارکی اور کلب پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ موبائل فون پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز شامل ہے اس کے علاوہ فضائی ٹکٹس پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جارہا ہے۔

سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد

قومی اسمبلی میں فنانس سپلیمینٹری بل پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ سگریٹس پرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی میں اضافہ کیا جارہا ہے، ٹیئرون کیٹیگری کے فی ایک ہزارسگریٹس پر ٹیکس ساڑھے 16ہزارروپے مقرر کردیا گیا جبکہ ٹیئر ٹو کیٹیگری کے فی ایک ہزار سگریٹس پر ٹیکس 5 ہزار 50روپے مقرر کیا جارہا ہے۔

لگژری آئٹم مزید مہنگے کردئیے گئے

اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ لگژری آئٹم پر جی ایس ٹی 17سےبڑھا کر 25فیصد کرنےکافیصلہ کیاہے جبکہ جنرل آئٹم پر سیلز ٹیکس کی شرح 17سےبڑھا کر 18فیصد کررہےہیں۔

سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد

سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ سے بڑھا کر 2روپے فی کلو کررہےہیں،مشروبات کی ریٹیل قیمت پربھی 10فیصد ٹیکس عائد کیاجارہاہے۔

درآمدی موبائل فونز پر اضافی ٹیکس عائد

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان کو بتایا کہ 500 ڈالر سے زائد مالیت کے درآمدی موبائل فونز پر 25 فیصد ٹیکس عائد کیا جارہا ہے۔

ضمنی مالیاتی بل ایوان میں پیش کرنے سے قبل وزیر خزانہ نے کہا کہ سابقہ حکومت نے 2019 میں آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا۔ اس حکومت نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر معاہدہ کیا۔ ہماری حکومت نے ریاست کی طرف سے کیے گئے معاہدے کی پاسداری کی۔ ہم نے سیاست پر ریاست کو ترجیح دی۔ ہماری سیاسی نقصان ہوا جو سب نے دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہوئے مذاکرات کے نتیجے میں 170ارب روپے ٹیکسز لگانا طے ہوا ہے۔ نئے ٹیکس ٹارگٹ کے مطابق ٹیکس جمع نہ ہوسکنے کی وجہ سے نئے ٹیکس نہیں لگائے جارہے۔ بجلی کا سرکلر ڈیٹ بڑھنے سے کافی حد تک روک دیا۔ پچھلی حکومت نے 2467ارب تک سرکلر ڈیٹ پہنچا دیا۔

Comments

- Advertisement -